غزہ میں قحط کا خدشہ، یورپ کا سمندری راہداری سے امداد شروع کرنے کا فیصلہ

Mar 10, 2024 | 11:06:AM
(ویب ڈیسک) یورپی کمیشن کی سربراہ نے کہا ہے کہ امداد کی فراہمی کیلئے قبرص اور غزہ کے درمیان سمندری راہدری اسی ہفتے کام شروع کر دے گی اور یہ تباہ حال علاقے میں انسانی المیوں سے نمٹنے کی ایک کوشش ہے۔
کیپشن: پانچ ماہ سے جاری جنگ کو بند کرنے کے حوالے سے قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات ڈیڈلاک کا شکار ہیں
سورس: اے ایف پی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) یورپی کمیشن کی سربراہ نے کہا ہے کہ امداد کی فراہمی کیلئے قبرص اور غزہ کے درمیان سمندری راہدری اسی ہفتے کام شروع کر دے گی اور یہ تباہ حال علاقے میں انسانی المیوں سے نمٹنے کی ایک کوشش ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین کا یہ بیان امریکی صدر جو بائیڈن کے اس بیان کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے بحیرہ روم کے ساحل پر ایک ’عارضی بندرگاہ‘ بنانے کے منصوبے کا ذکر کیا تھا۔

اس سے قبل اقوام متحدہ کی جانب سے خبردار کیا گیا تھا کہ تقریباً 23 لاکھ کی آبادی رکھنے والا علاقہ غزہ قحط کی لپیٹ میں آ سکتا ہے۔

پانچ ماہ سے جاری جنگ کو بند کرنے کے حوالے سے قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات ڈیڈلاک کا شکار ہیں اور رمضان کے شروع ہونے سے قبل جنگ بندی کے امکانات ختم ہوگئے ہیں کیونکہ رمضان اتوار کو شروع ہونے کی امید ہے۔
جمعے کو حماس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ اس کا وفد قاہرہ سے روانہ ہو چکا ہے اور اب مذاکرات کا اگلا مرحلہ اگلے ہفتے ہوگا۔
یورپی کمیشن کی صدر کا کہنا ہے کہ ایک امدادی تنظیم کی جانب سے جمع کیا جانے والا سامان اور متحدہ عرب امارات کے تعاون سے کھانے کا سامان جمعے کو قبرص سے روانہ ہوسکتا ہے۔
انہوں نے قبرص میں امدادی سامان کی سائٹ کا دورہ کرنے کے بعد کہا کہ ’ہم یہ سمندری راہداری مل کر شروع کر رہے ہیں جن میں یورپی یونین، متحدہ عرب امارات اور امریکہ شامل ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیے: غزہ، اسرائیل کی مختلف علاقوں پرمزید بمباری، 31شہید
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم کوریڈور کھولنے کے قریب پہنچ چکے ہیں جو امید ہے کہ سنیچر یا اتوار سے کام شروع کر دے گا اور مجھے خوشی ہے کہ اس کا آزمائشی مرحلہ آج شروع ہوگا۔‘
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن کی جانب سے جس بندرگاہ کی تعمیر کے منصوبے کا ذکر کیا گیا تھا اس کی تعمیر میں ہفتے لگ سکتے ہیں۔
دوسری جانب غزہ کے ہسپتالوں سے غذائی قلت کی وجہ سے بچوں کے مرنے کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں اور اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ مزید زمینی راستے کھولے جانا ترجیح ہونی چاہیئے۔
جمعے کو امریکی صدر جو بائیڈن نے واشنگٹن میں سٹیٹ آف دی یونین کے سالانہ خطاب میں اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ وہ امداد کو ’سودے بازی‘ کے طور پر استعمال نہیں کرسکتا اور مطالبہ کیا کہ غزہ میں خونریزی روکنے کیلئے حماس کے ساتھ فوری اور عارضی جنگ بندی کا معاہدہ کرے۔
جو بائیڈن نے اسرائیلی قیادت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’انسانی بنیادوں پر امداد ایک ثانوی شے ہے نہ ہی سودے بازی کیلئے استعمال کی جاسکتی ہے۔ معصوم لوگوں کی زندگیاں بچانا ترجیح ہونی چاہیئے۔‘