مودی حکومت کے خلاف  کسانوں کا تاریخی اجتماع، اللہ اکبر کے نعرے

Sep 06, 2021 | 20:21:PM
مودی حکومت کے خلاف  کسانوں کا تاریخی اجتماع، اللہ اکبر کے نعرے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں مودی سرکار کے پاس کردہ تین  زرعی قوانین کے خلاف  احتجاج کرتے ہوئے کسانوں  نے مظفر نگر میں تاریخ رقم کردی۔ یہاں  منعقد ہونے والی مہا پنچایت کسانوں کی اب تک کی سب سے بڑی مہا پنچایت ثابت ہوئی جس میں    اکٹھا ہونے والے جم غفیر نے   بی جےپی کے ہوش اڑادیئے۔ مہا پنچایت سے خطاب کرتے کسان لیڈروں نے وزیراعظم مودی اور وزیراعلیٰ  یوگی  آدتیہ ناتھ دونوں کو للکارا اور ان کی حکومتوں کو اکھاڑ پھینکنے کاپختہ عزم کیا۔  اس دوران اللہ اکبر  اور ہر ہر مہادیوکے نعرے بھی لگوائے گئے۔

  بھارت کے ایک اردو  اخبار کی ویب رپورٹ کے مطابق مظفر نگر میں لاکھوں کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کسان تنظیموں نے زرعی قوانین کی واپسی کے ساتھ ساتھ ملک اور آئین بچانے کی بھی پر زور اپیل کی۔   کسان مورچہ کے لیڈر راکیش ٹکیت نے شہر کےجی آئی سی میدان میں منعقد کسانوں کی مہاپنچایت میں کہا کہ’’ اس وقت ملک اور آئین خطرے میں ہے۔‘‘  انھوں نے وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کواشاروں اشاروں میں نشانہ بناتےہوئے کہا کہ یہ دونوں ہی باہری لوگ ہیں،ان سے ملک اور دستور کو بچانا ہے۔یہ لوگ توڑنے کا کام کریں گے،فساد کروائیں گے،لیکن ہم جوڑنے کا کام کریں۔ آنجہانی مہندر سنگھ ٹکیت کے دور میں اس ملک میں  اللہ اکبر  اور ہر ہر مہادیوکے نعرے ایک ساتھ بلند ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے راکیش ٹکیت نے بھی سٹیج سے یہ دونوں  نعرے ایک ساتھ لگوائے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا پیغام دیا۔  کسانوں   سے واضح طورپر اپیل کی گئی کہ وہ 2022 کے اسمبلی الیکشن میں یوگی سرکار کو اکھاڑ پھنکیں۔ راکیش ٹکیت نے تینوں زرعی قوانین کی منسوخی اور ایم ایس پی کی قانونی ضمانت کے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ’’ کسان دہلی اور یوپی بارڈر سے نہیں ہٹے گا،خواہ جان ہی چلی جائے۔ ہمیں فصلوں پر ایم ایس پی کی ضمانت چاہیے۔ انہوں نے بی جےپی کو للکاراتے ہوئے کہا کہ ’’ہم پورے ملک کو اس جھوٹ سے آگاہ کریں گے۔یہ احتجاج پورے ملک میں ہوگا۔‘‘ انہوں نے اعلان کیا کہ ’’سرکارکو ووٹ کی چوٹ‘‘ دینے کی ضرورت ہے۔ ٹکیت  کے مطابق  ’’فصلوں کے دام نہیں  تو ووٹ نہیں‘‘ کا نعرہ بلند کرنا ہوگا۔ 

اس موقع پر  راکیش ٹکیت نے کہا کیمرہ اور قلم پر بندوق کا پہرہ بٹھادیاگیا ہے۔اب کسی صحافی میں کسانوں کے حق میں لکھنے کی ہمت ہی نہیں رہ گئی ہے۔ انھوں نے مزید کہاکہ یہ باہر ی لوگ سڑک بیچ رہے ہیں،سب  بک رہا ہے،بھارت بکاؤ ہے، کھیتی خطرہ میں ہے،ریلوے کو پرائیواٹائز کیا جاررہا ہے، بندرگاہیں فروخت کردی گئی ہیں ،یہی ان کی پالیسی ہے ۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ ’’ ملک برائے فروخت‘‘کا بورڈ لگادیاگیاہے۔ انھوں  نے کسانوں کو للکارتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ٹریکٹر ٹرالی لے کر تیار رہیں،انھیں کبھی بھی آواز دی جاسکتی ہے۔حاجی غلام محمد جولا جنہیں راکیش ٹکیت نےبطور خاص اپنےقریب بٹھایاتھا نے کہاکہ’’ ہم سب ایک ہیں ،ایک کسان دوسرے کسان کا معاون ہے۔‘‘انھوں نے کہاکہ کچھ برس پہلے ہماری ایکتا کو توڑنے کی کوشش کی گئی تھی مگر اب ہم پھر ایک  ہوگئے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھیں: شہناز گل اور سدھارتھ  میاں بیوی تھے۔۔۔کس نے بڑی بات کہہ ڈالی۔۔!