پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھنے والے کی آنکھیں نکال کر تیل میں فرائی کروں گا: افغانی باشندہ

Oct 06, 2023 | 13:33:PM
 پاکستان میں مقیم افغانیوں کا کہنا ہے کہ پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھنے والے کی آنکھیں نکال دیں گے،  ہمارا جینا مرنا پاکستان میں ہے ہمیں یہی پر  رہنے دیں۔
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) پاکستان میں مقیم افغانی باشندے کا کہنا ہے کہ پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھنے والے کی آنکھیں نکال کر تیل میں فرائی کروں گا، ایک دوسری افغان باشندے نے کہا کہ ہمارا جینا مرنا پاکستان میں ہے ہمیں یہی پر  رہنے دیں۔

وزارت داخلہ کے اعلان کے بعد پاکستان میں مقیم افغان باشندوں کو 31 اکتوبر تک پاکستان سے چلے جانے کی ڈیڈ لائین دی گئی اور ان کو باعزت طریقے سے پاکستان سے اپنے ملک چلے جانے کا کہا گیا کیونکہ اب افغانستان کے اندر حالات بہتر  ہیں اور ان کیلئے بنیادی سہولیات موجود ہیں۔

افغانستانیوں کے پاکستان کے انخلاء   کے حوالے سے 24 نیوز کے بلاگر مناظر علی سے بات کرتے ہوئے ایک افغان شہری جو کہ پاکستان میں موجود ہے اور اپنا کاروبار چلا رہا ہے اس کا کہنا تھا کہ ریاست پاکستان کو چاہیے کہ وہ ان افغانیوں کو بھیجے جن کے پاس کوئی آئی ڈی کارڈ یا  ریاست پاکستان کے آفیشل کاغذات نہیں ہیں جن کے پاس کاغذات ہیں ان کو باعزت طریقے سے اس ملک کے اندر رہنے دینا چاہیے۔ شہری کا مزید کہنا تھا کہ وزارت داخلہ نے افغانیوں کو نہیں بلکہ پٹھانوں کے بارے میں کہا  ہے  کہ وہ ملک چھوڑ کر چلے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: پٹرول کی قیمت میں 38  روپے کمی؟ آخر کار بڑی خبر آ ہی گئی

اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ایک اور شہری کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ جو دہشگردی میں مبتلا ہیں ان کو ملک بدر کرے نہ کہ ان کو جن کے پاس آئی ڈی کارڈ موجود ہیں۔ ایسے لوگوں کو ملک سے باہر کرنا چاہیے جن کے پاس کوئی لیگل کاغذات نہیں ہیں۔ ریاست پاکستان ان کو باعزت طریقے سے واپس بھیجے نہ کہ لیگل طریقے سے رہنے والوں کو بیوی بچوں سمیت  پکڑ کر جیل میں ڈالنا شروع کردیں۔

ایک اور افغان شخص کا بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ پولیس نوالے لوگوں کو پکڑ کر ان سے 5 ہزار کسی سے 10 ہزار اور کسی سے 20ہزار لے کر چھوڑ رہے ہیں اس طرح نہیں ہونا چاہیے ہر کسی کو  پرامن اور باعزت طریقے سے ملک سے باہر کرنا چاہیے تاکہ جب کوئی افغانی اپنے ملک جائے تو وہاں جاکر یہ کہے کہ میں بہت اچھے لوگوں میں رہے کر آیا ہوں، وہ پرامن پسند لوگ تھے۔

یہ بھی پڑھیں:  لاہور میں دہشتگردی کا خطرہ

 ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ  پٹھانوں کے ساتھ ظلم ہے ان کو ملک بدر نہیں کرنا  چاہیے کیونکہ اس میں بڑے تاجر اور کاروباری شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں ریاست کو اس معاملے میں سنجیدہ ہونا چاہیے کیونکہ افغان بھی مسلمان بھائی ہیں ایک بھائی کا فرض ہے کہ دوسرے بھائی کا خیال رکھے اور ریاست نے جن کو مہاجر کارڈ بنا کر دیئے ہیں ان کو ملک سے باہر بھیج دینا چاہیے نہ کہ ہر افغانی کو، یہ ان کے ساتھ ناانصافی ہوگی کیونکہ ان کا تمام کاروبار گھر اور جائیدادیں پاکستان میں ہیں ان  کو ملک بدر کرنا میرے خیال میں ناانصافی ہے اگر حکومت نے ملک بدرکرنا ہی ہے تو کو کم از کم ایک سال کا ٹائم دینا چاہیے۔