سوشل میڈیا کے حوالے سے قانون بنانے کی ضرورت ہے۔۔فواد چودھری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے جعلی ، بے بنیاد خبروں اور سوشل میڈیا کے حوالے سے قوانین بنانے کی حمایت کرتے ہوئے کہاہے کہ جعلی اور جھوٹی خبروں کی روک تھام کےلئے قانون میں اصلاحات کی ضرورت ہے ۔
ایک انٹرویو میں وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت آزادی اظہار رائے پر یقین رکھتی ہے مگر میڈیاسے متعلق قانون میں اصلاحات ضروری ہیں جس پر سب سے مشاورت کی جائے گی۔فواد چودھری نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم جلسوں میں فوج کو کہا گیا حکومت کو گرادیں جبکہ حکومت تو خودگرینڈ ڈائیلاگ کی بات کررہی ہے، مولانا فضل الرحمان نے حکومت گرانےکی بھرپورکوشش کی مگر وہ ناکام رہے کیونکہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں خود اختلافات کاشکار ہوگئی ہیں۔انہوںنے کہاکہ حکومت اپوزیشن کو مسائل پر بات چیت کے لیے دعوت دے رہی ہے،الیکٹورل ریفارمز، عدالتی اصلاحات سمیت ہر چیز پر بات کیلئے تیار ہیں مگر یہ واضح ہے کہ کرپشن کیسز پر اپوزیشن سے کوئی بات نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف سمیت دونوں پارٹیزکو فوکل پرسن مقررکرنے کیلئے خط بھیجا، جس میں سے پی پی نے تو اپنا فوکل پرسن منتخب کردیا مگر مسلم لیگ ن نے کوئی جواب نہیں دیا، ہم نے تو پیش کش کی ہے کہ آپ تجاویز دیں پھر پارلیمانی پارٹیز کی سطح پربات کرتے ہیں، اپوزیشن کی جانب سے ہمارمثبت پیغام کا جواب نہیں دیا جا رہا۔
وزیر اطلاعات نے کہاکہ وزیراعظم نے ےخود انتخابی اصلاحات کے حوالے سے اپوزیشن سے بات چیت کرنے کا اعلان کیا تھا اور ساتھ واضح بھی کیا تھا کہ کرپشن کے مقدمات پر بات نہیں ہوگی، ذاتی طور پر سمجھتا ہوں اپوزیشن کے ساتھ آگے بڑھنا ضروری ہے، حزبِ اختلاف کے پاس موقع ہے کہ وہ ضد چھوڑ کر معاملات پر آگے بڑھے کیونکہ بڑی اصلاحات میں اپوزیشن کا کردار بھی ہونا چاہئے۔
فواد چودھری نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ بات چیت میں رکاوٹ ن لیگ میں لڑائی ہے کیونکہ وہاں قیادت کا تنازع چل رہا ہے، شہبازشریف پارلیمانی معاملات چلانا چاہتے ہیں مگر مریم نواز اس کی مخالف ہیں، اگر ن لیگ پارلیمان کا ماحول بنانےاور بات چیت کی طرف آئے تو خوشی ہوگی۔فوادہ چوہدری نے کہا کہ الیکٹورل ریفارمز سے متعلق اپوزیشن اور حکومت کا 40 نکات پر اتفاق ہوچکا ہے ،9 نکات ایسے ہیں جن پر بات چیت ہوئی، شہبازشریف کل اپنا فوکل پرسن مقررکردیں بات چیت ہوجائےگی، میں ذاتی طور پر مسلم لیگ ن سے بات چیت کا حامی ہوں۔
نہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی بھی آزادکشمیر میں الیکشن چاہتی ہے، این سی او سی کے انتخابات ملتوی کرنے کی تحریک انصاف نے بھی مخالفت کی اور مو¿قف اپنایا کہ اس سے متعلق فیصلہ الیکشن کمیشن آزاد کشمیر ہی کرے تو بہتر ہوگا،آزاد کشمیر میں تمام پارٹیاں الیکشن چاہتی ہیں، اس لیے ہم نے بھی مخالفت نہیں کی۔۔
یہ بھی پڑھیں۔ ’بگ باس سیزن 15‘میں کس اداکارہ نے حصہ لینے سے کیا انکار۔۔ جانئے