آئی ایس پی آر کے واضح ردعمل کے باوجود اسد عمر کی بات گھمانے کی کوشش

Nov 05, 2022 | 13:21:PM
آئی ایس پی آر کے واضح ردعمل کے باوجود اسد عمر کی بات گھمانے کی کوشش
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(احمد منصور، نمائندہ خصوصی) آئی ایس پی آر کے واضح ردعمل کے باوجود اسد عمر  بات گھمانے کی کوشش کرتے رہے۔

پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر کی جانب سے کیے گئے ٹویٹ میں موجود تمام سوالات کے جواب  آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز میں پہلے سے موجود ہیں۔

اسد عمر نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ آئی ایس پی آر بتائے اگر اداروں کا کوئی شخص غلط کام نہیں کرتا تو کورٹ مارشل کیوں کیے جاتے ہیں؟ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز میں یہ بات کہی ہی نہیں گئی کہ اداروں کا کوئی اہلکار غلط کام نہیں کرسکتا۔

اس حوالے سے آئی ایس پی آر نے پہلے ہی واضح کہا کہ ادارے میں اندرونی احتساب کا مؤثر نظام موجود ہے، پاک فوج کے افسر اور اہلکار ادارے کے طور پر کام کرتے ہیں۔ ایسے ادارے اور اس کے افراد کو ایک دوسرے سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔آئی ایس پی آر نے واضح کیا ہے کہ عمران خان صرف الزام لگا رہے ہیں، ثبوت دیں۔

مزید کہا گیا کہ پولیس کے افسران کو ہٹانے کے مطالبے کی جو روایت بنی ہوئی ہے پاک فوج کو اس حیثیت میں نہیں لیا جاسکتا، آئین میں اداروں اور اس کی قیادت کو تحفظ حاصل ہے کہ انہیں ا لزام تراشی کا نشانہ نہیں بنایا جاسکتا۔

یہ بھی پڑھیے: عمران خان کے الزامات مسترد، پاک فوج کا حکومت سے قانونی کارروائی کا مطالبہ

آئی ایس پی آر کی جانب سے مزید کہا گیا کہ کسی جماعت یا شخص کو اپنی سیاست کے لیے ادارے کو پنچنگ پیڈ بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔اسد عمر نے کہا آئی ایس پی آر کے کل کے بیان میں عمران خان کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کیے گئے۔ حقیقت میں آئی ایس پی آر نے عمران خان کے من گھڑت الزامات مسترد کیے ہیں۔

 آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز میں واضح ہے کہ ادارے کے خلاف اس طرح کی گفتگو یا الزام تراشی نہیں ہونی چاہیئے تھی، الزامات کے ثبوت دیے جائیں یا بدنام کرنے کی قانونی کارروائی کا سامنا کریں۔آئی ایس پی آر کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ آئین پاکستان ہر شخص کو اپنے اوپر الزامات کے دفاع کی ضمانت دیتا ہے، اگر کوئی غلطی پر ہے تو معاملہ عدالتوں میں لے جایا جاسکتا ہے۔

خیال رہے کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے کہاہے کہ ادارے،خاص کر سینئر آرمی افسر کے خلاف بےبنیاد ،غیر ذمہ دارانہ الزامات ناقابل قبول ہیں،کسی کوبھی ادارےیاافسران کی بےعزتی کی اجازت نہیں دی جائےگی،حکومت سےدرخواست کی گئی ہےمعاملےکی تحقیقات کرے۔ حکومت ادارےاورافسرکی ہتک عزت پرقانونی کارروائی کرے،حکومت جھوٹے الزامات کےذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔

 آئی ایس پی آر کی جانب سے کہاگیا ہے کہ اگر رینک اینڈ فائل کی عزت، وقار، حفاظت کو مذموم مقاصد کیلئے فضول الزامات کے ذریعے داغدار کیا جاتا رہا تو ادارہ ہر قیمت پر افسروں اور جوانوں کی حفاظت کرے گا، چاہے کچھ ہو جائے۔