یواے ای کاخطرناک ماربرگ وائرس سے متعلق پھر انتباہ، شہریوں کو سفر سے گریز کی ہدایت

Apr 05, 2023 | 21:16:PM
یواے ای کاخطرناک ماربرگ وائرس سے متعلق پھر انتباہ، شہریوں کو سفر سے گریز کی ہدایت
کیپشن: ماربرگ وائرس
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)متحدہ عرب امارات نے ماربرگ وائرس کے خلاف صحت کی دوسری وارننگ جاری کرتے ہوئے اپنےشہریوں اور رہائشیوں پر زور دیا ہے کہ وہ احتیاطی تدابیراختیارکریں اوران ممالک کا سفرکرنے سے گریز کریں جہاں یہ وبا پھیلی ہے۔
اماراتی نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وزارت صحت اورروک تھام (ایم او ایچ اے پی)نے عوام پر زور دیا کہ وہ ماربرگ نکسیربخار کا سبب بننے والے وائرس سے آگاہ رہیں اور دوافریقی ممالک تنزانیہ اور ایکواٹوریل گنی کا غیرضروری سفرکرنے سے گریزکریں۔ان دونوں ممالک میں ماربرگ وائرس پھیلاہے۔
وزارت نے اس بات پر زوردیا کہ وائرس کواس کے موجودہ جغرافیائی دائرہ کارمیں روکنے کیلئے بین الاقوامی صحت کے معیارکے مطابق تمام ضروری احتیاطی تدابیراختیارکی جارہی ہیں اوراس بیماری کی عالمی شدت کا تعین کرنے کیلئے ان ممالک میں صورت حال پرگہری نظر رکھی جا رہی ہے۔سعودی عرب اورسلطنت عمان نے بھی اسی طرح کا انتباہ جاری کیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے اندازے کے مطابق اس وبا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد حکام کی رپورٹ سے دگناہے۔اس نے دونوں افریقی ممالک میں رہنے والے شہریوں پربھی زوردیا گیا ہے کہ وہ وائرس سے خود کوبچانے کیلئے احتیاطی تدابیراختیار کریں اورمتعلقہ صحت اقدامات پرعمل کریں۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب پولیس کے 2 بڑوں میں سردجنگ، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے چارج چھوڑ دیا
اماراتی وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر سفر ناگزیرہے تو لوگوں کو احتیاطی تدابیر اختیارکرنی چاہئیں جیسے مریضوں کے ساتھ قریبی رابطے سے بچا جائے، آلودہ سطحوں کو نہ چھوا جائےاور غاروں اور بارودی سرنگوں میں جانے سے گریزکیا جائے۔وزارت کے مطابق اماراتی شہری اور رہائشی جو متاثرہ علاقوں سے ملک واپس آئے ہیں،وہ خود کو الگ تھلگ رکھیں اورقریبی ہسپتالوں کے ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ یامراکزِصحت میں طبی امداد حاصل کریں۔
متاثرہ علاقوں کا سفر کرنے والے افراد کولازمی طور پرطبی عملہ کو مطلع کرنا ہوگا کہ وہ کسی ایسے علاقے میں گئے ہیں جہاں ماربرگ وائرس کی بیماری پھیل رہی ہے اورآیا وہ متاثرہ افراد کے ساتھ رابطے میں رہے ہیں ، یا 21 دن تک علامات ظاہر کرتے ہیں۔وزارت صحت نے عوام پریہ بھی زوردیا ہے کہ وہ ماربرگ وائرس کے حوالے سے غیرسرکاری معلومات نہ پھیلائیں اور صرف سرکاری پلیٹ فارمزکی جانب سے جاری کردہ احتیاطی تدابیرپرعمل کریں۔
وزارت صحت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یواے ای کا وبائی امراض کی نگرانی کا نظام بہت موثرہے اور صحت کے دیگر حکام کے ساتھ مسلسل ہم آہنگی میں ہے۔ماربرگ وائرس ایک جان لیوا بیماری ہے جو شدید بخار کا سبب بنتی ہے۔اس کے ساتھ اعضا کی ناکامی ، یرقان اورصحت کی دیگرسنگین پیچیدگیاں بھی شامل ہیں۔یہ جانوروں سے انسانوں میں بند ماحول میں منتقل ہوتا ہے،جیسے بارودی سرنگوں یاغاروں میں جہاں چمگادڑیں رہتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عیدالفطر کب ہو گی؟ ماہر فلکیات نے بتا دیا