بغاوت۔۔۔ اردن کے سابق ولی عہد شہزادہ حمزہ نظر بند

Apr 05, 2021 | 09:09:AM
بغاوت۔۔۔ اردن کے سابق ولی عہد شہزادہ حمزہ نظر بند
کیپشن: سابق ولی عہد اردن شہزادہ حمزہ بن الحسین ا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)اردن میں بغاوت کرنے والے سابق ولی عہد شہزادہ حمزہ بن حسین کو حکومت پر تنقید کرنے کی پاداش میں گھر میں نظربند کردیا گیا۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق شہزادے کے وکیل کی فراہم کردہ ایک ویڈیو جاری کی ہے ، جس میں شاہ عبداللہ کے سوتیلے بھائی شہزادہ حمزہ بن حسین نے ملک کے لیڈروں پر بدعنوانی ، نااہلی اور ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے ۔ شہزادہ حمزہ نے کہا کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا اور وہ کسی سازش کا حصہ نہیں ہیں۔بغاوت کے خدشات کے تحت متعدد اعلی عہدیداروں کو حراست میں لینے کے بعد پرنس کو نظربند کردیا گیا۔سعودی رائل کورٹ نے کہا ہے کہ اردن میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے شاہ عبداللہ اور شہزادہ الحسین بن عبداللہ ثانی کی جانب سے کئے گئے فیصلوں اور اٹھائے گئے اقدامات کی مملکت مکمل تائید و حمایت کرتی ہے۔یہ بیان عمان میں گزشتہ رات بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کے بعد آیا ہے۔ گرفتارکئے گئے افراد میں اردن کی رائل کورٹ کے سابق سربراہ باسم عوض اللہ بھی شامل ہیں۔اردن کے سابق شہزادے حمزہ بن الحسین نے ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں وہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ ان کو گھر پر نظربند کر لیا گیا ہے۔دریں اثنا امریکی دفترخارجہ نے کہا ہے کہ شاہ عبداللہ امریکہ کے اہم اتحادی ہیں اور ان کو ہماری مکمل حمایت حاصل ہے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان نیڈ پرائس نے ایک ای میل کے ذریعے بتایا کہ ہم ان خبروں کو دیکھ رہے ہیں اور اردن میں حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ شاہ عبداللہ امریکہ کے اہم اتحادی ہیں اور ان کو ہماری مکمل حمایت حاصل ہے۔اردن کی فوج نے بتایا کہ سابق شہزادے حمزہ بن حسین سے کہا گیا تھا کہ وہ ایسی سرگرمیاں ترک کر دیں جن سے ملک کے امن اور استحکام کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔عرب ملکوں اور تنظیموں نے بھی اردن کے شاہ عبداللہ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔شاہ عبداللہ ثانی کی حمایت کرنے والے ملکوں میں مصر، کویت، متحدہ عرب امارات، قطر، بحرین، عراق، یمن، فلسطین اور لبنان شامل ہیں۔اس کے علاوہ خلیج تعان کونسل اور عرب لیگ نے اردن کے شاہ عبداللہ کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔ اردن کے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ ایمن الصفدی نے کہا کہ سابق ولی عہد شہزادہ حمزہ بن حسین کے بیرون ملک روابط تھے۔ انہوں نے اردن کا امن تباہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ بغاوت کو کچلنے کیلئے انہیں نظربند کردیا گیا ہے۔ متعدد عہدیدار بغاوت کے الزام میں گرفتار کرلئے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا: کارگو جہاز  اور ماہی گیر کشتی میں تصادم،17 افراد لاپتہ