ٹیکس وصولی بڑا چیلنج، خراب کارکردگی والے افسران کیخلاف کارروائی ہوگی، وزیراعظم 

May 04, 2024 | 17:55:PM
ٹیکس وصولی بڑا چیلنج، خراب کارکردگی والے افسران کیخلاف کارروائی ہوگی، وزیراعظم 
کیپشن: وزیراعظم شہبازشریف تقریب سے خطابکر رہے ہیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)وزیراعظم شہبازشریف نے کہاہے کہ پاکستان پر قرضوں کا بوجھ ہے ، ہمسایہ ممالک ہم سے بہت آگے نکل چکے ہیں ،ہم قرضے لینے پر مجبور ہیں ، ٹیکس وصولی بہت بڑا چیلنج ہے ،خراب کارکردگی والے افسران کو اب موقع نہیں دیا جائے گا ،ایسے افسران کے خلاف کارروائی ہو گئی جن کی کارکردگی خراب ہے یا ان کی ناک کے نیچے کرپشن ہورہی ہے ۔
لاہور میں وزیراعظم شہبازشریف کی میزبانی میں ایف بی آر کے افسران کے اعزاز میں تقریب کاانعقاد کیا گیا، جس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن بھی موجود تھے،وزیراعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پوری قوم کو ایف بی آر کے قابل اور محنتی افسران پر فخر ہے ،ایف بی آر کے افسران نے پاکستان کی ترقی کیلئے خدمات سر انجام دیں ، ان کاکہناتھا کہ پاکستان کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے ،پاکستان پر قرضوں کا بوجھ ہے ، ہمسایہ ممالک ہم سے بہت آگے نکل چکے ہیں ،ہم قرضے لینے پر مجبور ہیں ، 
وزیراعظم نے کہاکہ ٹیکس وصولی بہت بڑا چیلنج ہے ، محصولات کا ہدف کرپشن کی نذرہورہا ہے ،جو محصولات کا ہدف حاصل ہونے کی بجائے ، کرپشن ، فراڈ اور لالچ کی نظر ہورہا ہے ،خراب کاررکردگی والے افسران کو اب موقع نہیں دیا جائے گا ،ایسے افسران کے خلاف کارروائی ہو گئی جن کی کارکردگی خراب ہے یا ان کی ناک کے نیچے کرپشن ہورہی ہے ۔
ان کاکہناتھا کہ ایجنسیوں کی رپورٹوں اور ایف بی آر کے ان پٹ کے مطابق سیاہ اور سفید کو الگ الگ کریں گے ، انصاف یہ نہیں دیکھتا کہ کالا ہے یا گورا ؟ سندھی ہے یا پنجابی یا پٹھان ؟ صرف میرٹ دیکھتا ہے ، ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا فرق پاکستان کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے ،وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ میرٹ کی بنیاد پر افسران کو شیلڈ دی گئی ہیں ،جزا اور سزا کے عمل سے قومیں بنتی ہیں ، میرٹ کی بنیاد پر ہی لوگ نیچے سے اوپر کی طرف آئیں گے ، ان کاکہناہے کہ 2700 ارب روپے کے کلیمز سے متعلق قانون بن چکا ہے ۔
ایف بی آر افسران کی تقریب سے وزیراعظم پاکستان نے کہاکہ جزا اور سزا کے بغیر اگر سب کو ایک لاٹھی سے ہانکیں گے تو اچھا کام کرنے والوں کی حوصلہ شکنی ہوگی ،اگر کوئی غلطی دیانتداری سے ہوتی ہے تو اسے ٹھیک کیا جاسکتا ہے ، ان کاکہناتھا کہ 750 ارب روپے کے سیلز ٹیکس ہڑپ کئے جا چکے ہیں ، کس سے پوچھیں گے کہ 750 ارب کہاں چلا گیا ،انہوں نے کہاکہ 2700 ارب روپے مختلف فارمز پر پھنسے ہوئے ہیں ، اگر 2700 ارب میں سے آدھے پیسے بھی واپس مل جائیں تو کیا یہ سودا برا ہے ، 3 سال میں 750 ارب روپے کے سیلز ٹیکس میں سے صرف ایک ارب 60 کروڑ روپے وصول کئے گئے ، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم فراد میں ٹیکس چوروں کو خودمشینیںلگانے کی اجازت دی گئی ،وزیراعظم نے خبردار کرتے ہوئے کہاکہ ٹربیونل ممبر کام کریں گے تو عزت دیں گے ورنہ گھر بھیج دیں گے ، آج ہمیں ہوش کے ناخن لینے چاہئیں،سیمنٹ فیکٹریوں میں صرف دو مینو فیکچرنگ لائن پر مشینیں لگائیں اور اللہ اللہ خیر صلا ،محنت کریں گے ، ہندوستان کیا ہندوستان کے باپ کو بھی پیچھے چھوڑ دیں گے ۔

یہ بھی پڑھیں: شیر افضل مروت  کی اپنوں نے مخالفت کر دی