جیت ہار اللہ کے ہاتھ میں ،مسائل کو مل جل کر حل کرنا ہوگا: بلاول بھٹو زرداری

Mar 04, 2024 | 12:52:PM
جیت ہار اللہ کے ہاتھ میں ،مسائل کو مل جل کر حل کرنا ہوگا: بلاول بھٹو زرداری
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پختونخوا ملی عوامی پارٹی ( پی کے میپ ) کے سربراہ اور سنی اتحاد کونسل کی جانب سے نامزد صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کے گھر چھاپے کی مذمت کردی،بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اپنے بزرگوں سے گزارش کرتا ہوں جو اس طرف اور اس طرف بیٹھے ہیں وہ جو بار بار اس پارلیمان میں آتے ہیں،اس طرح کے فیصلے لیں جس سے یہ ادارہ مضبوط ہو،اس طرح کے فیصلے لیں کہ نوجوانوں کا مستقبل روشن ہو۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کے دوران اپوزیشن کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ کو قومی اسمبلی کی تمام مخصوص نشستیں مل بھی جائیں ، آپ وزیراعظم کی کرسی پیپلز پارٹی کے ووٹس کے بغیر نہیں سنبھال سکتے ،، آپ کوعوام نے ووٹ دیئے ہیں تو اس لیے نہیں دیئے کہ آپ یہاں آ کر گالی دیں، آپ کو اس لیے ووٹ اس لیے نہیں ملے آپ یہاں آکر شور شرابہ کریں۔

سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت اسمبلی سیشن میں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مجھے آج صبح پتہ چلا کہ صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کے گھر پولیس نے ریڈ کیا ہے جس کی میں مذمت کرتا ہوں،میں نومنتخب وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی سے اپیل کروں گا کہ وہ واقعہ کا ایکشن لیں،ہمیں بانی پی ٹی آئی کی روایت کو برقرار نہیں رکھنا چاہیے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اگر کچھ غیر قانونی تھا تو پہلے انویسٹی گیٹ ہونا چاہیے تھا، اور پھر ایکشن لیتے ، یہ زیاد ہ مناسب ہوتا،انہوں نے کہا کہ محمود خان اچکزئی صدارتی الیکشن میں امیدوار ہیں اور اس واقعہ کی وجہ سے بلاوجہ اس الیکشن کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے۔

 بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قائد حزب اختلاف کہہ رہے ہیں کہ ان کی تقریر سرکاری ٹی وی پر نہیں دکھائی گئی ، یہ روایت عمران خان نے ڈالی تھی، ہمیں یہ برقرار نہیں رکھنی چاہیے ، اس ملک کی عوام آپ کی طرف دیکھ رہی ہے ،اس بحران میں آپ سب کو وہ کردار ادا کرنا  پڑے گا کہ ہم پاکستان کو بچائیں ، پاکستان کی جمہوریت اور معیشت کو بچائیں، اگر ہمارے ساتھی کل احتجاج نہیں کر رہے ہوتے تو وہ وزیراعظم کی تقریر سنتے جس میں کچھ ایسے پوائنٹس ہیں جو میں نے بھی جوائنٹ اجلاس میں اٹھائے اور وزیراعظم نے بھی اپنی تقریر میں اٹھائیں ہیں، اگر ہم ان پر عمل درآمد کرتے ہیں تو جو بحران پیدا ہواہے اس کو ختم کرنا شروع کر سکتے ہیں، ان میں سے ایک یہ ہے کہ شہبازشریف نے  کہا کہ قومی مفاہمت کے چارٹر پر کام کریں۔

 پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی یہ تجویز دی ، ہم اس کی حمایت کرتے ہیں اور ہمارے اپوزیشن کے دوستوں سے بھی اپیل کرتے ہیں وہ بھی اس میں شامل ہوں، اگر ہم ایسا نظام بنا سکتے ہیں جہاں ہم سب کھیل کے قوانین، کوڈ آف کنڈکٹ پر اتفاق کرتے ہیں ،جب کرکٹ بھی کھیلتے ہیں تو کرکٹ کے قوانین ہوتے ہیں، اس کے مطابق کھیلتے ہیں، جیت ہار اللہ کے ہاتھ میں ہے ، رولز کے مطابق کھیلتے ہیں تو جیتتے ہیں اور ہارنے والا اپنی ہار قبول کرتا ہے ، ایک یہ چیز ہم آپس میں طے کر لیں تو پاکستان کے 90 فیصد مسائل حل کر سکتے ہیں۔

انہوں نے سپیکر اسمبلی سے درخواست کی کہ محمود اچکزئی کو تقریر کی اجازت دی جائے ،بلاول بھٹو کی درخواست پر رد عمل دیتے ہوئے سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ مجھے اس خبر کی اطلاع نہیں، تاہم، وزیر اعلیٰ بلوچستان سے بات کریں گے۔

محمود خان اچکزئی کی تقریر کے دوران شہبازشریف کھڑے ہوگئے،محمود خان اچکزئی نے آئین کی کتاب ہاتھ میں اٹھا لی، محمود خان اچکزئی نے کہا کہ میں پانچویں دفعہ اس ایوان کا ممبر منتخب ہوا ہوں،ہم حلف لیتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم نے آئین کی پاسداری اور حفاظت کرنی ہے ،یہ آئین ہی ہے جو ہم سب کو جوڑے ہوئے ہے ،ہم اس پارلیمنٹ کی سپر میسی کی بات کرنے ہیں اس کی پاداش میں میرے گھر پر حملہ ہوا،اسپیکر نے محمود خان اچکزئی کا مائیک بند کرا دیا۔

شہبازشریف کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے احتجاج شروع کردیا،شہبازشریف کا کہنا تھا کہ میں محمود خان اچکزئی کا احترام کرتا ہوں ،جناب سپیکر اپ ان کے الفاظ کو حذف کردیں ، میں ہر اس لفظ کو آن کرتا ہوں جو اس پارلیمان میں کہا کہا ہے، پارلیمان میں جاسوسی اداروں کا کوئی کردار نہیں ہوگا۔