آڈیٹر جنرل کی آڈٹ رپورٹ جاری، ریلوے کے پیداواری یونٹ بیکار

Dec 04, 2023 | 18:58:PM
آڈیٹر جنرل کی آڈٹ رپورٹ جاری، ریلوے کے پیداواری یونٹ بیکار
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(طیب سیف) آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے ریلوے کی سال 2022-23ء کی آڈٹ رپورٹ جاری کردی گئی جس میں محکمے کے حوالے سے ہوشربا انکشافات کیے گئے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق ریلوے کے پیداواری یونٹ بیکار ہوچکے ہیں جو محکمے کو بھاری مالی نقصان کی وجہ بن رہے ہیں۔

آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریلوے کے پیداواری یونٹ پرانی ٹیکنالوجی پر مشتمل اور نااہل ہیں، پیدا کردہ پرزہ جات ناقص معیار اور ریلوے کے پرانے ٹیسٹنگ انداز پر اترنے میں بھی ناکام ہیں۔

مزید کہا گیا ہے کہ صورت حال کو بہتر بنانے کیلئے کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے، ریلوے کی سب سے اہم لوکو موٹو فیکٹری رسالپور 4.75٪ اسٹاف پر چل رہی ہے جو 1980ء سے اب تک ایک بھی لوکوموٹو بنانے میں ناکام رہی۔

یہ بھی پڑھیے: جکارتہ میں کھڑےدو ائیر بس طیارے دو سال بعد پاکستان قومی فلائیٹ میں شامل

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ریلوے کو ہر کچھ سال بعد کروڑوں ڈالرز کی بوگیاں منگوانی پڑتی ہیں، یہ خسارہ پاکستان ریلوے کی آپریشن مد کی برداشت سے باہر ہے، 4 سال سے راولپنڈی لوکو موٹو ورکشاپ میں مرمت نہ ہونے پر ریلوے کو 2943.62 ملین روپے کا نقصان جھیلنا پڑا ہے، اس ورکشاپ میں 69 ٹرین کے ڈبے اور اسپئر پارٹس بیکار پڑے ہیں۔

مذکورہ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ  لاہور میں ریلوے کوچز میں 52٪، کراچی میں 13٪ جبکہ پشاور میں 13٪ نقائص سامنے آئے ہیں، اسی طرح ملتان میں کوچز میں  6٪، سکھر میں 2٪ اور کوئٹہ میں 1٪ ریلوے کوچز میں مسائل سامنے آئے ہیں۔ 

مزید کہا گیا ہے کہ آڈٹ کمیٹی کو ملنے والے نقائص متعلقہ ڈویژن کی جانب سے بتائے جانے والے نقائص سے بالکل مختلف تھے۔