معروف بھارتی فلم ساز کا92 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا

Feb 03, 2023 | 14:03:PM
فائل فوٹو
کیپشن: معروف بھارتی فلم ساز کا92 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک )بھارتی معروف فلم میکروشواناتھ کا 92 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔وشواناتھ 19 فروری 1930 کو گنٹور ضلع کے پیڈاپولیوارو میں پیدا ہوئے ،انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز چنئی کے واہنی اسٹوڈیو سے کیا۔ وہ ایک فلم ڈائریکٹر بننا چاہتے تھے۔ انہیں 1965 میں تیلگو فلم آتما گوورام کے ساتھ بطور ہدایت کار ڈیبیو کرنے کا موقع ملاوشواناتھ بھارتی سینما کےمشہور ڈرائیکٹرزمیں سے تھے جنہوں نے اپنے وقت میں سماجی مسائل پر فلمیں بنائیں جو آج بھی موجودہ دور کی عکاسی کرتی ہیں۔ وشواناتھ نہ صرف ایک مصنف اور ہدایت کار تھے، بلکہ بہت سے لوگوں کی سرپرستی بھی کرتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:ایک کمرے میں پانچ سو لڑکیاں،لڑکا دیکھتے ہی بیہوش ہوگیا

وشواناتھ نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز ایک آڈیو گرافر کے طور پر کیا تھا  اور 60 سال کے عرصے میں انہوں نے پرفارمنس آرٹس، ویژول آرٹس پر مبنی فلموں سمیت مختلف اقسام میں 53 فیچر فلموں کی ہدایت کاری کی۔ان کی مشہور زمانہ فلم ’’سواتھی متھیم ‘‘جب 1980 میں ریلیز ہوئی تو یہ ایک ایسی تاریخی فلم بن گئی جسے ناظرین نے خوبصورت اسکرین پلے، بہترین ڈائریکشن اور کمل ہاسن کی شاندار اداکاری کی وجہ سے ایک بار نہیں بلکہ کئی بار دیکھا۔ اس تیلگو فلم کو بننے والی بہترین ہندوستانی فلموں میں سے ایک کے طور پر شہرت ملی گیا ہے اور  وشواناتھ کی اس فلم نے چار قومی ایوارڈ جیت کر انہیں ایک لیجنڈفلم ساز بنا دیا۔

اُنہوں نےفلموں میں موسیقی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ ہندی، تامل اور تیلگو سنیما میں کام کرتے ہوئے، کے وشواناتھ کو نہ صرف اداکاروں بلکہ فلم سازوں، تکنیکی ماہرین اور پروڈیوسروں نے بھی فن اور دستکاری کے بارے میں ان کے علم حاصل کیا ۔

بطور ڈائریکٹر کے وشواناتھ کی بہت سی فلمیں اپنے وقت سے بہت آگے تھیں۔ کے وشواناتھ نے انسانی رشتوں اور سماجی مسائل کو تلاش کر کےان کو اجاگر کرنے کے لیے سماجی فلموں پر ذیادہ کام کیا۔اُنہوں نے سپتپدی میں اچھوت کے بارے میں بات کی اور سبودھیم اور سویام کروشی میں دستی مزدوری کے مسائل پر بھی بات کی۔

یہ بھی پڑھیں:راکھی ساونت کی شادی ایک بارپھرمشکل میں،نئی ویڈیو سامنےآگئی 

 وشواناتھ نے خواتین پر مبنی فلمیں بھی بنائیں جس میں خواتین کو درپیش مسائل، جیسے بدسلوکی اور امتیازی سلوک کو سامنے لے کر آئے۔ ’’سواتھی متھیم ‘‘میں وشوناتھ نے ایک بیوہ کی دوبارہ شادی کی اہمیت کو اجاگر کیا، جسے معاشرے میں کچھ لوگ گناہ سمجھتے تھے۔اُنہوں نے جہیز کے نظام کے خطرات کو بھی منظر عام پرلےکرآئےجو ہندوستانی معاشرے میں اب بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔

ان کی آخری فلم’ اوپندا‘ تھی، ایک کنڑ کی کہانی تھی یہ فلم، 2022 میں ریلیز ہوئی۔

ٍفلمی دنیا میں وشواناتھ  کے بہت سے چاہنے والےموجود ہیں جن میں کمل ہاسن اور انیل کپور جیسے ستارے بھی شامل ہیں۔ان کی وفات سےفلمی ستاروں اور ان کے مداحوں میں غم کی ایک لہر دوڑ گئی ۔