روزے کی حالت میں کسی کو قے ہو جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟

Apr 03, 2023 | 13:12:PM
  روزے کی حالت میں کسی کو قے ہو جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟
کیپشن: رمضان المبارک برکتوں اور رحمتوں کا مہینہ ہے
سورس: 24 NEWS
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)رمضان المبارک برکتوں اور رحمتوں کا مہینہ ہے،اس میں تمام مسلمان روزہ رکھتے ہیں،روزہ کے حوالے سے مختلف شرعی مسائل بھی ہیں جس کا جاننا ہر روزہ دار کیلئے ضروری ہے۔

ضرور پڑھیں :وہ شرعی مسائل جو ہرمسلمان کیلئے جاننا ضروری ہیں؟

کیا  روزے کی حالت میں کسی کو قے ہو جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟

قرآن وحدیث کے مطابق علمائے کرام کا کہنا ہے کہ روزے کی حالت میں اگر کسی کو قے ہو جائے یا خود جان بوجھ کر قے کرے تو دو صورتیں ایسی ہیں جن میں روزہ فاسد ہو جاتا ہے اور قضا لازم آتی ہے، کفارہ واجب نہیں ہوتا۔

پہلی صورت یہ ہے کہ منہ بھر کر قے آئی اور قے نگل گیا جبکہ اسے روزہ سے ہونا بھی یاد ہو۔ دوسری صورت یہ ہے کہ قے ازخود نہیں آئی بلکہ روزہ یاد رہتے ہوئے بھی جان بوجھ کر قے کی۔ ان دونوں صورتوں کا حکم حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت کے مطابق جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ارشاد فرمایا ’’روزہ میں جس شخص کو خود قے آجائے، اس پر قضا واجب نہیں اور جس نے جان بوجھ کر قے کی، وہ روزہ کی قضا کرے۔‘‘ (ترمذی ۔:720،ابودائود ۔ 2380)