وزیر اعظم عمران خان نے کبھی اہم قومی امور میں پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دی۔۔پروگرام ڈی این اے میں تجزیہ کا روں کی رائے

Oct 02, 2021 | 23:34:PM
پروگرام،ڈی این اے ،میں تجزیہ کاروں، کی رائے
کیپشن: پروگرام ڈی این اے،فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( 24نیوز) وزیر اعظم عمران خان نے کبھی اہم قومی امور میں پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دی۔ افغانستان میں طالبان کے ساتھ تعلقات ہوں یا تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات اور انہیں عام معافی دینے کا فیصلہ، عمران خان پارلیمنٹ میں زیر بحث لانے پر آمادہ نہیں ہوتے۔ ان خیالات کا اظہار  معروف تجزیہ کارسلیم بخاری نے 24 نیوز کے پروگرام ڈی این اے میں کیا۔

معروف تجزیہ کا ر سلیم بخاری  کا کہنا تھا وزیر اعظم چئیر مین نیب اور الیکشن کمشنر کی تقرری جیسے اہم امو ر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو اعتماد میں لائے بغیر سر انجام دینا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان حکومت کے ساتھ تعلقات ہوں یا کالعدم تنظیموں سے مذاکرات، امریکا کو ہم ایبسولٹلی ناٹ کہنے کے  باوجود نظر انداز نہیں کر سکتے کیونکہ ہماری معیشت پر آئی ایم ایف ، ورلڈ بنک کا  ہاتھ ہے ۔ہمارے اوپر ایف اے ٹی ایف کی تلوار لٹک رہی ہے۔

تجزیہ کار  افتخار احمد نے سوال کیا کہ امریکن ڈپٹی سیکرٹری آف سٹیٹ وینڈی شرمن کیا غلط کہہ رہی ہیں کہ پاکستان تمام عسکریت پسندوں اور دہشت گرد تنظیموں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کرے؟ وہ کہتی ہیں کہ امریکا دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری کا خواہش مند ہے۔  جب آپ تحریک طالبان کے ساتھ مذاکرات کی بات کریں گے تو اس کا رد عمل آئے گا۔

   اس پر تجزیہ کار جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان پر دباؤ بڑھا رہا ہے۔ چین اور روس کے ساتھ  پاکستان کے تعلقات بہتر ہوئے ہیں۔ امریکا سی پیک اور پاکستان کا نیوکلئیر  پروگرام  رول بیک کرنے پر بھی پریشر بڑھا رہا ہے۔

تجزیہ کا رپی جے میر کا کہنا تھا اب پھر ڈو مور کہا جا رہا ہے اور ساتھ یہ بھی کہ پاکستان امریکا کو ڈبل کراس کر رہا ہے ۔جس پرسلیم بخاری نے کہا کہ امریکا افغانستان میں شکست کا ملبہ ہم پر گرا کر ہمیں قربانی کا بکرا بنانا چاہتا ہے ۔ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ جس طرح عمران خان اور پاکستان کی عسکری قیادت نے خطے کو مزید تباہی سے بچایا اور طویل افغان جنگ کے خاتمے میں کردار ادا کیا انہیں امن کا نوبل انعام ملنا چاہیے۔

 پینل نے پانا ما پیپرز کے بعد اہم شخصیات کے خلاف نئے پنڈورا پیپرز کے بارے میں بھی اظہار خیال کیا ۔سلیم بخاری کا کہنا تھا کہ پاناما کے بعد نواز شریف کو حکومت سے ہاتھ دھونا پڑے تھے۔ اب جو پیپرز سامنے آئیں گے ان کا تعلق موجودہ حکومت سے ہوا تو ان کے اقتدار کو خطرہ صاف ظاہر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو ایٹمی دھماکے کرنے کی سزا دی گئی۔ جس پر پی جے میر نے کہا کہ نواز شریف نے ایٹمی دھماکے نہیں کئے۔ افتخار احمد کا کہنا تھا کہ آپ کسی کے کریڈٹ کو ڈس کریڈٹ  نہیں کر سکتے۔

پینل نے لیجنڈ آف کامیڈی عمر شریف کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ۔سلیم بخاری نے کہا کہ معین اختر کے بعد کامیڈی کی دنیا کا ایک اور کنگ دنیا سے رخصت ہوا ۔عمر شریف نےدنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا  منوایا۔قہقہے بکھیرنے والا عمر شریف زندگی کی پرواز پر نکلا مگر موت نے اُسے کروڑوں مداحوں سے جدا کر دیا ۔ عمر شریف تو دنیا چھوڑ گئے مگر ان کا فن ہمیشہ چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرتا رہے گا ۔

یہ بھی پڑھیں:بلوچستان میں سیاسی بحران شدت اختیار کرگیا۔۔ صادق سنجرانی ایک بار پھر متحرک