لال بیگ سے چھٹکارے کیلئے نئی ٹیکنالوجی

Oct 01, 2022 | 01:08:AM
سائنسدانوں، نئی ٹیکنالوجی، لال بیگ، حل ڈھونڈ لیا
کیپشن: لال بیگ، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)سائنسدانوں نے نئی ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے لال بیگ سے چھٹکارے کاحل ڈھونڈ لیا۔
تفصیلات کے مطابق سکاٹ لینڈ کی ہیریئٹ واٹ یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے لیزر اور مصنوعی ذہانت استعمال کرتے ہوئے لال بیگوں کا مسئلہ حل کرنے کیلئے ایک نظام تیار کیا ہے۔ایلدار رخمتولین کا ڈیزائن کردہ یہ نظام سستے اور ناکارہ آلات استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا ہے جو 1.2 میٹر کی درستگی کے اندر اندر لال بیگ کا پتہ لگاتا ہے۔
اس نظام کو گذشتہ سال کیڑوں پر آزمایا گیا تھا اور اب اس کے نتائج ’اورینٹل انسیکٹس‘ نامی جریدے میں شائع ہوئے ہیں۔
لال بیگ کیلئے کیڑوں پر قابو پانے کے موجودہ طریقے غیر موثر رہے ہیں لیکن ایلدار رخمتولین کا نظام مشینی نقطہ نظر پر انحصار کرتا ہے۔دو کیمرے کمپیوٹر پر سگنل بھیجتے ہیں جس سے لال بیگ کے مقام کا پتہ چلتا ہے۔
جب محققین نے لیزر کو کم طاقت کے ساتھ استعمال کیا تو اس سے لال بیگ نے اپنا طرز عمل تبدیل کیا، لیزر سے مستقل حرارت کا اخراج ان کی پوزیشن یا سمت کو تبدیل کرنے کا سبب بنتا ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ انہیں چھپنے والی اندھیری جگہوں پر جانے سے روکا جا سکتا ہے۔
لیزر پر حرارت کو تبدیل کرنے کا مطلب یہ تھا کہ وہ 1.2 میٹر تک اسے بے اثر کرسکتے ہیں یا مار سکتے ہیں۔رخماتولین کے مطابق ’یہ لیزر سسٹم منتخب کردہ اور ماحول دوست کیڑوں کے کنٹرول کا طریقہ ہے۔ یہ انتہائی امید افزا ہے۔
’یہ ایک ٹیون ایبل سسٹم ہے لہٰذا یہ مچھروں سے بچانے کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے، بھڑ کو شہد کی مکھیوں یا کیڑوں کو قیمتی فصلوں یا گداموں سے دور رکھنے کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ نظام گھریلو استعمال کیلئے موزوں نہیں۔ استعمال ہونے والی لیزر اندھے پن یا آنکھوں کیلئے سنگین نقصان کا سبب بنے گی۔’مجھے ان لوگوں کے لیے افسوس ہے جن کے گھر میں لال بیگ ہیں، لیکن یہ حل ان کے لیے نہیں۔‘