مری اور بالائی علاقوں میں برف باری، بلند و بالا چوٹیوں نے سفید چادر اوڑھ لی

Jan 31, 2024 | 21:52:PM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(حیدر علی، مبارک حسین اعوان ) مری اور ضلع جہلم ویلی،ہٹیاں بالا میں طویل خشک سالی کے بعد برف باری جاری، ملکہ کوہسار سمیت حسین وادیوں نے سفید چادر اوڑھ لی۔

مری اور بالائی علاقوں میں برف باری کا سپل جاری ہے، موسم خوشگوار ہونے کے باعث مال روڈ پر سیاحوں نے چہل پہل کرتے قدرتی حسن کا خوب نظارہ کیا، برفباری کی وجہ سے موسم شدید ٹھنڈا ہو گیا اور درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی نیچے گر گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ریکارڈ بارش اور ژالہ باری، سردی کی شدت میں اضافہ

علاوہ ازیں ضلع جہلم ویلی،ہٹیاں بالا میں طویل خشک سالی کے بعد آج تیسرے روز بھی شدید بارش اور برف باری کا سلسلہ جاری ہے، برف باری سے وادی لیپہ کا زمینی راستہ ضلعی ہیڈ کوارٹر جہلم ویلی،ہٹیاں بالا سے منقطع ہو کر رہ گیا ہے، جہلم ویلی کے بالائی علاقوں وادی لیپہ،داؤکھن،ریشیاں،لمنیاں،کائی ناڑ پانڈو، کھلانہ،سینادامن ،بنی حافظ، بنی لنگڑیال،سدھن گلی،چکار میں رات سے برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔

 جہلم ویلی کے میدانی علاقوں میں رات سے موسلادھار بارش کا سلسلہ مکمل جاری ہے جس سے سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے، برف باری اور بارش کے باعث بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا، جہلم ویلی کے سینکڑوں بالائی علاقوں میں بجلی بندش سے عوام مشکلات سے دوچار ہے، برف اور بارش کے باعث ہٹیاں بالا، چناری، چکوٹھی اور گردونواح کے بازاروں میں ہو کا عالم ہے اور لوگ گھروں میں بند ہو کر رہ گئے ہیں۔

ایس ڈی او شاہرات ڈویژن ہٹیاں بالا کا کہنا ہے کہ لیپہ ریشیاں روڈ کھولنے کے لیے مشینری کو اندھیرے کے باعث کام سے روک دیا گیا۔ ایس ڈی او شاہرات ڈویژن جہلم ویلی کا کہنا ہے کہ ریشیاں کے قریب مسافر بس شدید برف باری کے باعث پھنس گئی، مسافر محفوظ مقام پر منتقل کر دیئے گئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر جہلم ویلی کا کہنا ہے کہ لیپہ ریشیاں، چکار سدھن گلی روڈ پر سفر سے اجتناب کیا جائے۔ ایس ڈی او شاہرات ڈویژن جہلم ویلی کا کہنا ہے کہ داؤکھن  ٹاپ پر 3 فٹ تک برف پڑھ چکی کوئی بھی گاڑی روڈ پر نہ لائی جائے، پانڈو، کھلانہ،بنی حافظ، سینا دامن ، سدھن گلی جانے والی رابطہ سڑکیں بھی  برف باری سے بند ہیں۔

دوسری جانب محکمہ موسمات کے مطابق برف باری  بالائی علاقوں میں وقفہ وقفہ کے ساتھ جاری رہنے کا امکان ہے۔