پیگاسس جاسوسی معاملہ، مودی حکومت پارلیمنٹ کی کارروائی  چلانے میں ناکام ، اپوزیشن کا شدید ہنگامہ

Jul 30, 2021 | 10:44:AM
پیگاسس جاسوسی معاملہ، مودی حکومت پارلیمنٹ کی کارروائی  چلانے میں ناکام ، اپوزیشن کا شدید ہنگامہ
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)بھارت میں مودی حکومت پارلیمنٹ کی کارروائی  چلانے میں ناکام ثابت ہو رہی ہے ۔ پیگاسس جاسوسی معاملے میں اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی اورمسلسل احتجاج  کے سبب مسلسل 8ویں روز بھی لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی نہیں چل سکی۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق 19 جولائی سے پارلیمنٹ کا مون سون اجلاس شروع ہوا تھا اور اس دوران حکومت نے چند ایک بلوں کو منظور کروانے کے علاوہ کوئی کامیابی حاصل نہیں کی  ،کیونکہ پیگاسس جاسوسی معاملے میں اپوزیشن کی جاسوسی کروانے کا معاملہ اتنا طول پکڑ چکا ہے کہ اب پارلیمنٹ میں ایک دن بھی کارروائی نہیں ہو پا رہی ہے۔ جمعرات کو بھی اسی وجہ سے دونوں ایوانوں میں کافی ہنگامہ ہوا جس کے بعد کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی ہوگئی  ۔ بھارت کی بڑی اپوزیشن پارٹی  کانگریس کی قیادت میں  ٹی ایم سی، ایس پی، این سی، آر جے  ڈی، این سی پی  شیو سینا، بی ایس پی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے دونوں ایوانوں میں زبردست آواز بلند کی جس کے سبب راجیہ سبھا کے چیئرمین اور لوک سبھا کے سپیکر کو نہ چاہتے ہوئے بھی کارروائی اگلے دن تک کے  لئے ملتوی کرنی پڑی ۔دریں اثناء مشتعل اراکین  نے ایوان کے کام کاج میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔ ایوان میں ہنگامہ دیکھ کر   پریزائیڈنگ آفیسر نے ایوان کی  کارروائی جمعہ تک ملتوی کردی۔راجیہ سبھا میں صبح  ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی پیگاسس جاسوسی اسکینڈل، مہنگائی اور زرعی قوانین کے مسائل پر ہنگامہ  کے دوران، نشست صدر کی طرف کاغذات پھینکنے کے واقعے پر حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے درمیان نوک جھونک ہوئی۔ لوک سبھا کےسپیکر اوم برلا نے مسلسل ہنگامہ اور احتجاج پر  ناراضگی کااظہار کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اگر دستور کی خلاف وزری کی گئی تو اراکین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔اپوزیشن کی جانب سے پیگاسس جاسوسی معاملہ پر خصوصی بحث کرانے ، سپریم کورٹ سے جانچ کرانے ، زرعی قوانین کو واپس لینے اور مہنگائی کے سوال پر آواز بلند کی جارہی تھی ۔ گزشتہ روز ہی  کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں  اپوزیشن  پارٹیوں نے میٹنگ کرتے ہوئے مشترکہ طور پر اس مسئلہ کو اٹھایا تھا اور پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ اس کی جانچ سپریم کورٹ کی نگرانی میں کرائی جائے۔ 

یہ بھی پڑھیں:  آج بھی تیزہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش