پشاور: پولیس لائن کی مسجد میں دھماکا،83 افراد شہید، 157 زخمی

Jan 30, 2023 | 13:34:PM
پشاور: پولیس لائن کی مسجد میں دھماکا،59 افراد شہید، 157 زخمی
کیپشن: جائے وقوعہ کا منظر
سورس: 24 NEWS
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) تھانہ پولیس لائنز کی مسجد کے اندر خود کش دھماکے کے نتیجے میں اب تک امام مسجد اور اہلکاروں سمیت 83 افراد شہید جبکہ 157 زخمی ہوگئے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا عین ظہر کی نماز کے وقت ہوا جس کی نوعیت کو معلوم کیا جا رہا ہے، دھماکے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کی جانب سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔

دھماکے کے بعد پشاور کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، زخمیوں اور لاشوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

ہسپتال ترجمان محمد عاصم نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 59 ہو گئی جبکہ 157 افراد زخمی ہیں۔ ہسپتال لائے گئے زخمیوں میں 10 کی آپریشن تھیٹرز میں سرجری جاری ہے جبکہ 15 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

پولیس کے مطابق دھماکے کی شدت کے باعث مسجد سے متصل کینٹین کی چھت بھی گر گئی، ملبہ ہٹانے کے لیے کرین منگوائی گئی ہے۔ملبے کے نیچے میں مزید 15 لاشیں نکال لی گئیں۔

حملہ آور نمازیوں کے ساتھ ساتھ تھانے کے مرکزی دروازے سے داخل ہوکر تین سے چار حفاظتی لائن عبور کر کے مسجد میں داخل ہوا۔ دھماکے کے بعد تھانہ پولیس لائن کے مرکزی دروازے کو بند کر دیا گیا ہے۔ مسجد کے عقب میں سی ٹی ڈی کا دفتر بھی موجود ہے۔

 نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے ریسکیو اداروں کو امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کر دی اور کہا کہ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔

وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے پشاور میں خودکش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف جنگ کرنے والوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے۔

پولیس لائنز پشاور کی مسجد میں ہونے والے دہشت گردانہ خودکش حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم نے مزید کہا کہ اللہ تعالی کے حضور سربسجود مسلمانوں کا بہیمانہ قتل قرآنی تعلیمات کے منافی ہے۔ اللہ کے گھر کو نشانہ بنانا ثبوت ہے کہ حملہ آوروں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ دہشت گرد پاکستان کے دفاع کا فرض نبھانے والوں کو نشانہ بنا کر خوف پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

 وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے خلاف جنگ کرنے والوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے۔ انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ شہریوں کا ناحق خون بہانے والوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے۔ وزیراعظم نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پوری قوم اور ادارے یکسو اور متحد ہیں۔ قوم اپنے شہدا کو سلام عقیدت پیش کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں امن وامان کی بگڑتی صورت حال پر جامع حکمت عملی اپنائیں گے۔ وفاق صوبوں کی انسداد دہشت گردی کی صلاحیت بڑھانے میں تعاون کرے گا۔

وزیراعظم نے وفاقی وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ صوبوں بالخصوص خیبرپختونخوا کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی صلاحیت بڑھانے میں مدد فراہم کریں۔ وزیراعظم نے پشاور میں پولیس لائنز کی مسجد میں خودکش دھماکے کے شہدا کے درجات کی بلندی، اہل خانہ کے لیے صبر اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔

آصف علی زرداری

سابق صدر آصف علی زرداری نے پشاور میں خودکش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں دہشتگردوں کا سرگرم ہونا انتہائی خطرناک ہے، حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے دہشتگردی کی نرسریوں کو تباہ کرے، ضمنی اور عام انتخابات سے قبل دہشتگردی کی وارداتیں باعث تشویش ہیں، وفاقی اور صوبائی نگران حکومت دہشتگردوں کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو قانون کی گرفت میں لائے۔

سکیورٹی ہائی الرٹ

پشاور دھماکہ کے پیش نظر اسلام آباد میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی۔ آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خاں نے اسلام آباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ کے احکامات جاری کردئیے۔ تمام داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ بڑھا دی گئی۔