سائفر کیس ، عمران خان کے ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع

پی ٹی آئی لیگل ٹیم نے جیل میں ٹرائل کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دے کر کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کردی

Aug 30, 2023 | 09:56:AM
سائفر کیس ، عمران خان کے ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(فرزانہ صدیق)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو رہائی کا پروانہ نا مل سکا، عدالت نے سائفر کیس میں مزید 14 روز  کا ریمانڈ دے دیا۔ 

تفصیلات کے مطابق  پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف سائفر کیس کی سماعت اٹک جیل میں ہوئی، آفیشل سیکریٹ ایکٹ عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے اٹک جیل پہنچ کر کیس کی سماعت کی ، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم عدالت نے14روزہ ریمانڈدے دیا، عدالتی فیصلے کے تحت چیئرمین پی ٹی آئی 13 ستمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر ہوں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کو خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کے روبروپیش کیاگیا اور حاضری لگائی گئی، دوران سماعت جیل کے باہرسیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ،چیئرمین پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم نے جیل میں ٹرائل کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دے کر کالعدم قرار دینے کی درخواست بھی دائر کردی ہے۔

واضح رہے کہ کل اسلام آباد ہائیکورٹ سے توشہ خانہ کیس میں رہائی کا پروانہ ملنے کے بعد عمران خان کو سائفر کیس میں  آج تک کیلئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا تھا ، ساتھ ہی ساتھ عدالت نے پی ٹی آئی چیئر مین کو آج ذاتی حیثیت میں عدالت طلب کیا تھا جس پر وزارت داخلہ نے  سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا تھا، سیکیورٹی رسک ہونے کی وجہ سے وزارت قانون نے سائفر کیس کی سماعت اٹک جیل میں کرنےکی اجازت دی تھی ،وزارت قانون سے اجازت ملنے کے بعد  آفیشل سیکریٹ ایکٹ عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین  آج صبح کیس کی سماعت کیلئے اٹک جیل پہنچے اور کیس کی سماعت کی ۔

یہ بھی پڑھیں:واٹس ایپ کا اسٹیٹس اپڈیٹ کرنے کا نیا فیچر متعارف

دوسری جانب پی ٹی آئی نے عمران خان کیخلاف سائفر کیس کی سماعت اٹک جیل میں کرنے کا فیصلہ مسترد کر دیا ہے، ترجمان  پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ توشہ خانہ کی طرح سائفر کیس میں بھی بے انصافی کی بنیاد رکھ دی گئی ، بند کمرے میں ٹرائل کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے اور نہ آئین اس کی اجازت دیتا ہے،چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف مقدمہ کھلی عدالت میں چلایا جائے ، خفیہ ٹرائل یا اس کے نتیجے میں سنائے گئے کسی فیصلے کی قانونی حیثیت نہیں ہوگی ۔