صدر مملکت نے قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو طلب کرلیا

Feb 29, 2024 | 00:44:AM
صدر مملکت نے قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو طلب کرلیا
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(اویس کیانی) صدر ڈاکٹر عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس آج صبح 10 بجے طلب کر لیا ہے۔ صدر نے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کی منظوری مخصوص نشستوں کے معاملے کے الیکشن کے 21 ویں دن تک حل کی توقع کے ساتھ دی ہے۔
بدھ کی رات گئے ایوان صدر سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ صدر مملکت نے نگراں وزیراعظم کی جانب سے بھجوائی جانے والی سمری میں انوار الحق کاکڑ کے لہجے اور لگائے گئے الزامات پر تحفظات کا اظہار بھی کیا، اور کہا کہ ان کا لب و لہجہ قابل افسوس ہے۔

صدر آئین کے آرٹیکل 41 کے تحت ریاست کے سربراہ اور جمہوریہ کے اتحاد کی علامت ہے۔ صدر مملکت کو عام طور پر سمریوں میں ایسے مخاطب نہیں کیا جاتا۔

’یہ ایک افسوس ناک امر ہے کہ ملک کے چیف ایگزیکٹو نے صدر مملکت کو پہلے صیغے میں مخاطب کیا، نگراں وزیراعظم نے سمری میں ناقابل قبول زبان اور بے بنیاد الزامات لگائے۔‘
لکھا گیا کہ صدر مملکت نے اپنے حلف اور ذمہ داریوں کے مطابق ہمیشہ معروضیت اور غیر جانبداری کے اصولوں کو برقرار رکھا۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ صدر انتخابی عمل میں ہونے والی بے ضابطگیوں اور حکومت قائم کرنے کے عمل سے غافل نہیں ہو سکتا۔ صدر کو قوم کی بہتری اور ہم آہنگی کے لیے قومی مفاد کو مد نظر رکھنا ہوتا ہے۔
مزید کہا گیا کہ صدر کی جانب سے وزیراعظم کی قومی اسمبلی کے اجلاس سے متعلق سمری آئین کے آرٹیکل 48 ایک کے عین مطابق واپس کی گئی۔
’میرا  مقصد آئین کے آرٹیکل 51 کے تحت قومی اسمبلی کی تکمیل تھا، مگر میرے عمل کو جانبدار عمل کے طور پر لیا گیا، قرارداد مقاصد کے مطابق عوام کو اپنے ملک کے ایگزیکٹو فیصلوں سے میں حصہ لینے سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔
پریس ریلیز میں کہا گیا کہ یہ بات ياد دلانے کی ضرورت نہیں کہ نگراں وزیراعظم کی ذمہ داری محض آئین کے تحت اور وقت کے اندر پرامن، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے، اس معاملے پر مختلف حلقوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ صدر کو اس بات کا مکمل ادراک ہے کہ آئین پاکستان کو اس کے حرف اور روح کے مطابق نافذ کیا جانا چاہیے اگرچہ موجودہ انتخابی عمل میں ایسا نہیں کیا جا رہا۔
’آئین کے ارٹیکل 51 اور 91 دو پر سب کو عمل کرنا چاہیے اور اُن کی روح کے مطابق نافذ کیا جانا چاہیے۔ کچھ دنوں سے الیکشن کمیشن آف پاکستان آئین کے آرٹیکل 51 کے تحت مشق کررہا ہے۔ آئین کے ارٹیکل 51 کے تحت ہونے والی مشق کو 21 دنوں میں مکمل ہو جانا چاہیے تھا۔‘
پریس ریلیز کے مطابق ’ابھی تک الیکشن کمیشن اس معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں کر سکا۔ مینڈیٹ، آرٹیکل 51 دو میں دیے گئے وقت، مذکورہ تحفظات اور 21 ویں دن تک مخصوص نشستوں کے معاملے کے حل کی اُمید کے پیشِ نظر قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو طلب کیا جاتا ہے۔‘