2022 میں کن فلموں نے دھوم مچائی اور کون سی فلمیں ناکام رہیں

Dec 29, 2022 | 13:11:PM
فائل فوٹو
کیپشن: 2022 میں کن فلموں نے دھوم مچائی اور کون سی فلمیں ناکام رہیں
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک )کورونا وبا کے بعد انڈیا میں نافذ لاک ڈاؤن کے دوران سخت مشکلات کا سامنا کرنے والی انڈین فلم انڈسٹری اس دھچکے سے نکلنے کی کوششیں کر رہی ہے۔سنہ 2022 میں آنے والی کچھ فلموں نے باکس آفس پر اچھا بزنس کیا لیکن بہت سی فلمیں کورونا دور سے پہلے کی کامیابی کو دہوبارہ حاصل کرنےمیں کامیاب نہ ہو سکیں۔
انڈیا میں کورونا وبا کی تباہی کے بعد زندگی کچھ معمول پر آئی تو سنیما ہال لوگوں کے لیے کھول دیے گئے اور فلم انڈسٹری میں ایک بار پھر امید کی کرن پیدا ہوگئی۔رواں سال سلور سکرین پر کئی فلمیں ریلیز ہوئیں جن میں سے کچھ کو باکس آفس پر پذیرائی ملی اور وہ تنازعات میں بھی رہیں۔
'دریشیم 2'

سنہ 2015 کی ملیالم فلم کی ریمیک 'دریشیم' کا دوسرا حصہ نومبر کے تیسرے ہفتے میں ریلیز ہوا۔ 'دریشیم 2' بھی ملیالم فلم کے سیکوئل کا ریمیک ہے۔
'کمپلیٹ سنیما' کے مطابق اجے دیوگن کی اس فلم نے اب تک 220 کروڑ روپے کمائے ہیں اور ابھی تک سینما گھروں میں اس کی نمائش جاری ہے۔'دریشیم 2' میں اجے دیوگن کے علاوہ اکشے کھنہ، تبو اور شریا سرن نے اہم کردار ادا کیے ہیں۔ریمیک فلم ہونے کے باوجود، 'دریشیم 2' ناظرین کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب رہی۔
سنہ 2022 میں ہی اجے دیوگن کی دو اور فلمیں بھی آئیں۔ ایک امیتابھ بچن کے ساتھ 'رن وے 34' اور دوسری سدھارتھ ملہوترا کے ساتھ 'تھینک گاڈ'۔جہاں 'رن وے 34' نے 28.1 کروڑ روپے کمائے، وہیں دیوالی پر ریلیز ہونے والی 'تھینک گاڈ' نے 35 کروڑ روپے کمائے۔ دونوں فلمیں خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھا سکیں۔

'بھول بھولیاں 2'

مئی کے تیسرے ہفتے میں آنے والی انیس بزمی کی ہارر کامیڈی فلم 'بھول بھولیاں 2' نے شائقین کو اپنے سحر میں جکڑ لیا اور ایسا لگ رہا تھا کہ ہندی فلموں سے تنگ آکر ناظرین سینما گھروں کا رخ کر رہے ہیں۔
کارتک آرین، کیارا اڈوانی اور تبو کی یہ فلم بھول بھولیاں فرنچائز کی دوسری فلم تھی جو 2007 میں آئی تھی اور خاصی کامیاب رہی تھی۔خبر ہے کہ 179 کروڑ روپے کمانے والی 'بھول بھولیاں 2' کی کامیابی کے بعد کارتک نے اپنی فیس بڑھا دی ہے۔
اطلاعات کے مطابق فلم کی کامیابی پر خوش ہوتے ہوئے پروڈیوسر بھوشن کمار نے کارتک آرین کو چار کروڑ کی مہنگی گاڑی تحفے میں دی ہے۔

'دی کشمیر فائلز'

نوے کی دہائی میں وادی کشمیر سے کشمیری پنڈتوں کے اخراج پر مبنی وویک اگنی ہوتری کی فلم 'دی کشمیر فائلز' نے باکس آفس پر اتنا ہی اچھا بزنس کیا جیسا کہ اس نے تنازعات میں کیا تھا۔
صرف 15 کروڑ روپے میں بنی اس فلم نے 251 کروڑ روپے کمائے۔ سنہ 2022 کی یہ سب سے زیادہ کمائی کرنے والی ہندی فلم ہے۔
فلم بنانے کی نیت پر تنازع آج بھی جاری ہے۔ اسرائیلی فلم ساز ناداو لاپڈ نے گوا میں منعقدہ 53 ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول میں اسے ایک بدصورت پروپیگنڈا فلم قرار دیا جس پر کافی تنازع بھی ہوا۔
اکشے کمار کی ایکشن کامیڈی فلم 'بچن پانڈے' بھی مارچ کے دوسرے ہفتے ریلیز ہونے والی 'دی کشمیر فائلز' کے تنازع سے متاثر ہوئی اور اسے بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
فلم نے صرف 45 کروڑ روپے کمائے اور فلاپ ہوگئی۔

'گنگو بائی کاٹھیاواڑی'

عالیہ بھٹ کی اداکاری والی 'گنگوبائی کاٹھیاواڑی' فلم سنجے لیلا بھنسالی کی طرف سے پیش کی گئی۔ باکس آفس کے کمزور دور میں یہ 100 کروڑ روپے کا ہندسہ عبور کرنے والی پہلی ہندی فلم بن گئی۔
فلم نے 115 کروڑ روپے کمائے اور باکس آفس کے رنگ میں واپس آنے کا عندیہ بھی دیا۔
' برہماستر: پارٹ 1 - شیوا'

آیان مکھرجی کی حوصلہ مندانہ فلم ' برہماستر ٹرائلوجی' کی پہلی فلم 'پارٹ 1 - شیوا' بہت سرخیوں میں تھی۔فلم کے سٹار کاسٹ رنبیر کپور اور عالیہ بھٹ سال کے آغاز سے ہی ذاتی وجوہات کی وجہ سے خبروں میں تھے۔
وہ اپنی محبت، شادی اور پہلی بیٹی کی آمد کے حوالے سے خبروں میں تھے۔
دھرما پروڈکشن کی فلم 'برہماستر: پارٹ 1 - شیوا' بھی کئی تنازعات سے گزری اور سوشل میڈیا پر بائیکاٹ ٹرینڈ کا نشانہ بھی بنی۔اس کے باوجود یہ فلم ناظرین کو سینما گھروں تک کھینچنے میں کامیاب رہی۔کمپلیٹ سنیما' کے مطابق، ' برہماستر: پارٹ 1 - شیوا' نے انڈیا میں تقریباً 225 سے 230 کروڑ روپے کمائے ہیں۔کسی بھی ہندی فلم کے لیے یہ ایک بڑی کمائی ہے۔دھرما پروڈکشن کے مطابق فلم کا بجٹ 410 کروڑ روپے تھا اور فلم نے مجموعی طور پر 360 کروڑ روپے کا بزنس کیا۔
رنبیر کپور کی دوسری بڑی فلم 'شمشیرہ' سینما گھروں کی زینت بنی۔ لیکن یش راج پروڈکشن کی یہ فلم صرف 41.3 کروڑ روپے کما سکی اور باکس آفس پر منھ کے بل گر پڑی۔

کےجی ایف چیپٹر2

ناظرین 2018 کی کنّڑ فلم 'KGF' کے سیکوئل کا انتظار کر رہے تھے۔پہلی فلم کی کامیابی کے بعد، دوسرے حصے میں بالی وڈ کی سٹارز روینہ ٹنڈن اور سنجے دت کو دیکھا گیا۔100 کروڑ روپے کی لاگت سے بنی، یہ سب سے مہنگی کنڑ فلم تھی اور اس نے ہندی ناظرین میں 427 کروڑ روپے کمائے۔
یہ سال 2022 کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بھی ہے۔ فلم کی بیرون ملک سمیت کل کمائی تقریباً 1000 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔

'آر آر آر'

فلم 'باہوبلی' کی کامیابی کے بعد ناظرین ایس ایس راجامولی کی اگلی پین انڈیا فلم کا بے صبری سے انتظار کر رہے تھے۔
فلم کی ریلیز وبائی امراض کی وجہ سے ملتوی کردی گئی تھی اور آخر کار مارچ کے آخری ہفتے میں سینما گھروں کی زینت بنی۔ فلم میں تیلگو سٹار رام چرن اور جونیئر این ٹی آر اہم کرداروں میں تھے۔
وہیں ہندی فلموں کے فنکار عالیہ بھٹ اور اجے دیوگن بھی اس میں نظر آئے۔
550 کروڑ روپے کی لاگت سے بنی، 'RRR' نے ہندی بولنے والے سامعین میں 269 کروڑ روپے کمائے اور بیرون ملک سمیت کل کمائی 1000 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔ حالانکہ اس نے 'باہوبلی' سے کم کمائی کی ہے۔

'کنتارا'

کنّڑ زبان کی فلم 'کنتارا' سال کے آخر میں ریلیز ہوئی۔ فلم نے ہندی بولنے والے ناظرین میں 75 کروڑ روپے کمائے۔تیلگو زبان کی فلم 'کارتیکی 2' بھی ہندی بولنے والے ناظرین کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب رہی اور فلم نے 30 کروڑ روپے کمائے۔
اور 26/11 کے دہشت گردانہ حملوں کے ہیرو میجر سندیپ اننی کرشنن کی زندگی پر مبنی فلم 'میجر' نے 11 کروڑ روپے کمائے۔لیکن جنوبی ہند کے سارے سٹار کا جادو کل ہند ناظرین پر نہیں چل سکا۔2022 میں 'باہوبلی' سے مشہور ہونے والی سٹار پربھاس کی پین انڈیا فلم 'رادھے شیام' کو ناظرین نے مسترد کر دیا۔
تقریباً 200 کروڑ روپے کے بجٹ میں تیار ہونے والی یہ فلم ہندی بولنے والے ناظرین میں صرف 17 کروڑ روپے کما سکی۔ اس کے ساتھ ہی تیلگو سنیما کے مشہور سٹار وجے دیوراکونڈا کی پین انڈیا فلم 'لیگر' بھی لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے میں ناکام ثابت ہوئی۔100 کروڑ روپے کے بجٹ کی اس فلم میں بین الاقوامی باکسنگ چیمپئن مائیک ٹائسن بھی اہم کردار میں نظر آئے۔شمالی ہند میں پروموشن کے باوجود، فلم نے ہندی بولنے والے سامعین کے درمیان صرف 18 کروڑ روپے کمائے۔ دونوں فلموں کو فلاپ قرار دیا گیا۔
دوسری طرف کمل ہاسن کی فلم 'وکرم'، رونا اور منی رتنم کی 'پونی سیلون پارٹ 1' بھی ناظرین کے درمیان زیادہ اثر چھوڑنے میں ناکام رہی اور فلاپ ہوگئی۔

کم بجٹ کی فلمیں
کچھ فلمیں بڑے ستاروں کے باوجود 100 کروڑ روپے کا ہندسہ عبور نہیں کر سکیں جبکہ کچھ کم بجٹ والی فلمیں منافع بخش رہیں۔
ان فلموں میں ورون دھون، انیل کپور، کیارا ایڈوانی اور نیتو کپور کی فلم 'جگ جگ جیو' شامل ہے جس نے 65 کروڑ روپے کمائے۔
دوسری طرف، خلائی سائنسدان نمبی نارائن پر آر مادھاون کی بایوپک 'راکیٹری' نے ہندی بولنے والے سامعین کے درمیان 23-24 کروڑ روپے کمائے۔
انڈین فلموں میں کچھ ہالی وڈ فلموں نے بھی اچھا بزنس کیا ہے، جن میں 'بلیک پینتھر: واکانڈا فارایور'، 'ٹاپ گن ماورک' اور حال ہی میں ریلیز ہونے والی 'اوتار: دی وے آف واٹر' شامل ہیں۔
ہدایتکار روہت شیٹھی اور اداکار رنویر سنگھ کی کامیڈی فلم 'سرکس' جو کہ سال کے آخر میں ہٹ مشین سمجھی جاتی ہے، اس کے بارے میں خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ شائقین کو سینما گھروں تک لے جانے میں کامیاب رہے گی اور فلم اچھی کمائی کرے گی، حالانکہ ابتدائی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔