بیشک زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے، غزہ میں37 دن بعد نومولود ملبے سے زندہ نکال لیاگیا

Nov 28, 2023 | 20:27:PM
 بیشک زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے، غزہ میں37 دن بعد نومولود ملبے سے زندہ نکال لیاگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) بےشک زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہےوہ جسے چاہتا ہے موت دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے زندگی بخش دیتا ہے،ایسا  ہی ایک حیران کن  معجزہ غز ہ میں سامنے آیا ہے، جہاں اسرائیلی بمباری سے تباہ  مکان کے ملبے سے37 دن بعد نومولود  کو زندہ نکال لیا گیا، اس واقعے سے یقین پختہ ہوتا ہےکہ مارنے والے سے بچانے والا بڑا ہے۔

تفصیلات کے مطابق فلسطین اور اسرائیل کے درمیاں جنگ کو 2 مہینے سے زائدہوچکے ہیں ،اسرائیلی حملوں میں 14 ہزار 500 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے جن میں بچوں اور عورتوں کی تعداد زیادہ ہے،کئی روز کی بمباری کے بعد جمعہ سے اسرائیل نے 4 روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا اور پیر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا آخری روز تھا لیکن عارضی جنگ بندی میں مزید 2 دن کی توسیع کردی گئی ہے۔

اسرائیلی بمباری سے غزہ میں جہاں تباہ مکانات سے کئی فلسطینی ملبے تلے دبنے سے شہید ہوئے وہیں معجزاتی طور پر ایک نومولود کو 37 دن بعد ملبے سے زندہ نکال لیا گیا۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری کے بعد غزہ میں ریسکیو آپریشن کے دوران 37 دن بعد مکان کے ملبے کے نیچے سے ایک نوزائیدہ بچہ زندہ حالت میں ملاجسے دیکھ کر حکام بھی حیران ہوگئے،فلسطین کی سول ڈیفنس کے ایک رکن اور فوٹوگرافر نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ملبے سے معجراتی طور پر زندہ بچ جانے والے بچے کی کہانی بیان کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:پی آئی اے کی نجکاری کیلئے فنانشل سروسز معاہدے پر دستخط کر دیئے گئے

رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر سے اسرائیل اور فلسطین کی جاری جنگ  کے درمیان پیدا ہونے والے بچے کو ملبے کے نیچے دیکھ کر بہت سے ریسکیو اہلکاروں نے اسے مردہ قرار دیا لیکن تین گھنٹے کی محنت کے بعد جب اسے ملبے سے بحفاظت باہر نکالا گیا تو سب نے اسے معجزہ قرار دیا۔

دوسری جانب یہ ابھی تک واضح نہیں ہوا کہ معجزاتی طور پر زندہ بچ جانے والے نومولود کے والدین اسرائیلی حملے میں زندہ بچ گئے یا وہ شہید ہوگئے۔