ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کب ختم ہوگی؟ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے صاف صاف بتا دیا

May 28, 2022 | 10:03:AM
لوڈشیڈنگ،مفتاح اسماعیل،وزیر خزانہ
کیپشن: یہ لوگ چار سال ایل این جی منگوانا بھول گئے تھے: مفتاح اسماعیل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ آئی یم ایف سے بہتر معاہدہ کر کے آئیں گے، یہ لوگ چار سال ایل این جی منگوانا بھول گئے تھے، ہمیں اب منہگی ایل این جی خریدنا پڑ رہی ہے، خزانہ میں پیسے نہیں، فی الفور لوڈشیڈنگ ختم کرنا ممکن نہیں، چند مہینے میں لوڈشیڈنگ کا ناسور ختم کر دیں گے، امیر لوگوں کی سبسڈی ختم کر دیں گے، غریب لوگوں کو سبسڈی دیں گے۔

 نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ شوکت ترین نے آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کیا ہے اسے آگے لے کر چل رہے ہیں، ہم پیٹرولیم مصنوعات پر بالکل بھی ٹیکس نہیں لگا رہے، ہمیں اس وقت آئی ایم ایف کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف سے معاہدہ بہتر کر کے آگے جانا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ پیٹرول پر سبسڈی صرف 60 فیصد غریب استعمال کرتے ہیں، ڈیزل اور پیٹرول پر سبسڈی 40 فیصد امیر لوگ استعمال کرتے ہیں، ایک کروڑ 40 لاکھ گھرانوں کو 2-2 ہزار روپے ماہانہ دیں گے، اگلے سال بھی ٹارگیٹڈ سبسڈی دیں گے۔

 وزیر خزانہ نے کہا کہ 35 ہزار روپے ماہانہ سے کم آمدنی والوں کو 2 ہزار روپے ماہانہ دے رہے ہیں، اگلے سال نئی حکومت آئی ایم ایف سے مذاکرات کرے گی، حکومت کی اولین ترجیح معیشت کا استحکام ہے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں شامل لوگوں کو اس ہفتے پیسے مل جائیں گے، پروگرام میں نہیں انہیں ایک فون نمبر دیں گے، وہ لوگ اپنا اپنا نام اور شناختی کارڈ نمبر اس فون نمبر پر بھیجیں، اگر وہ لوگ شرائط پر پورے اترے تو انہیں بھی رقم دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم نے بڑے ریلیف پیکج کا اعلان کردیا

 خیال رہے گزشتہ روز وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں کہا کہ غریب عوام کو فوری طور پر دو ہزار روپے ماہانہ دیئے جارہے ہیں ، یہ ریلیف بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے علاوہ ہوگا۔ پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے شہبازشریف نے کہا کہ ہم نے دل پر پتھر رکھ کر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ کیا ،تیل کی قیمتوں میں اضافہ ملک کو دیوالیہ پن سے بچانے کیلئے ناگزیرتھا،سابق حکومت نے سیاسی فائدے کیلئے پٹرول پر سبسڈی دی،حالانکہ خزانے میں کوئی گنجائش نہیں تھی۔

 وزیراعظم نے کہا کہ ایک شخص خط کو لیکر مسلسل قوم سے جھوٹ بول رہا ہے، امریکا نے بھی سازش سے متعلق خبروں کو بے بنیاد قرار دیا، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں 2 مرتبہ کہا گیا کہ کوئی سازش نہیں ہوئی۔ اس شخص نے اس وقت بھی دھرنے کا ڈرامہ رچایا تھا جب چینی صدر پاکستان آ رہے تھے۔

 شہباز شریف نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سنبھالی تو 7 ہزار میگاواٹ کے پاور پلانٹ بند تھے،عالمی اداروں نے کہا ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ کرپشن آپ کے دور میں ہوئی،ملک کومعاشی دلدل میں آپ نے دھکیلا ہم نے نہیں۔وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ پاکستانی عوام نے مطالبہ کیاتھا نااہل اورکرپٹ حکمرانوں سے جان چھڑائی جائے،ملک کو سنگین حالات سے بچانا مقصود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سنبھالی تو ہر شعبہ تباہی کی داستان سنارہاتھا،وزیراعظم کا منصب سنبھالنا کسی کڑے امتحان سے کم نہیں تھا ،قوم نے جس ذمہ داری کے لیے مجھے منتخب کیا وہ میرے لیے اعزاز ہے۔

 وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ آئینی طریقے سے حکومت بدلی گئی ، دروازے کھولے گئے پھلانگے نہیں۔وزیر اعظم نے عمران خان حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ملک کو بحرانوں میں ڈبویا،مہنگائی عروج پر کی،آئی ایم ایف سے معاہدہ آپ نے کہاہم نے نہیں،سابق حکومت جان بوجھ کر اپنے کرتوتوں پر پردہ ڈال رہی ہے،فسادی ذہن نے سیاست میں زہر گھول دیا۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے د ور میں پاکستان نمایاں ترقی کررہا تھا۔