ایف اے ٹی ایف تکنیکی فورم۔۔سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہئے۔۔پاکستان

Jun 28, 2021 | 21:06:PM
 ایف اے ٹی ایف تکنیکی فورم۔۔سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہئے۔۔پاکستان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہندوستان ایف اے ٹی ایف کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کر رہا ہے، ایف اے ٹی ایف تکنیکی فورم ہے ،سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہئے۔ 
پیر کو ایف اے ٹی ایف،افغانستان کی صورتحال اور جنوبی پنجاب سیکریٹیریٹ کے حوالے سے اپنے بیان میں وزیر خارجہ نے کہاکہ میں نے ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے اپنا موقف پوری قوم کے سامنے پیش کر دیا ہے۔ 
انہوں نے کہاکہ مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ دد طرفہ گفتگو میں اس حوالے سے تبادلہ خیال کر چکا ہوں، اور انہیں اپنی تشویش سے آگاہ کر چکا ہوں، انہوں نے کہاکہ اگر ایف اے ٹی ایف کا مقصد، منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کو روکنا ہے تو ہمارا بھی یہی ہدف ہے، ہم اپنے مفاد کے پیش نظر، منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی مالی معاونت کو روکنے کیلئے آگے بڑھتے رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہاںفیٹف اور ہماری سوچ یکجا ہے وہ اپنے طور پر کام کر رہے ہیں اور ہم اپنے مقاصد کے تحت اس پر عملدرآمد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گذشتہ دو سالوں میں، ہمیں ایف اے ٹی ایف کی جانب سے جو پروگرام دیا گیا اس پر عملدرآمد بہت مشکل تھا لیکن ہم نے کیا، ہم نے چودہ قوانین میں ترامیم کیں۔
 انہوں نے کہاکہ ہم نے نئی قانون سازی کی، ہم نے انتظامی نوعیت کے اقدامات اٹھائے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ ہم نے ذمہ داروں کی نہ صرف نشان دہی کی بلکہ ان کے خلاف کارروائی بھی کی، پاکستان کی عدلیہ اور انتظامیہ اپنا اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہماری مقننہ نے اپنا ذمہ ادانہ کردار ادا کیا ہے، جہاں تک سفارتی کاوشوں کا تعلق ہے، اس مسئلے پر چین، سعودی عرب، ملائشیا، انڈونیشیا اور خلیجی ممالک نے کھل کر ہمارا ساتھ دیا۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ میں ایک بات واضح کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ ہم نے فیٹف کے معاملات کو سلجھانے کیلئے جو کچھ کیا وہ ملکی مفاد میں کیا، اڈے دینے سے انکار ہم نے ملکی مفاد میں کیا۔ انہوںنے کہاکہ ہم آئندہ بھی جو فیصلے کریں گے وہ ملکی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے کریں گے۔انہوں نے کہاکہ صدر بائیڈن نے کہا کہ ہم نے افغانستان میں ایک ٹریلین ڈالر خرچ کیے، آرمی کو تربیت دی ادارے کھڑے کیے۔ انہوںنے کہاکہ امریکی رائے عامہ، امریکی افواج کے مزید افغانستان میں رکنے کے حق میں نہیں ،انخلاءکا فیصلہ کر چکنے کے بعد بھی امریکی حکومت نے انہیں مالی معاونت جاری رکھنے کا یقین دلایا۔ 
انہوں نے کہاکہ جہاں تک امن کا تعلق ہے، تو اس کا فیصلہ افغانوں نے خود مل بیٹھ کر کرنا ہے، یہ فیصلہ افغانوں نے کرنا ہے کہ وہاں قانون کیسا ہونا چاہیے، کس کو کیا اختیارات حاصل ہونگے، کس کے کیا حقوق ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان بطور پڑوسی، امن کیلئے دعاگو بھی ہے اور مدد بھی جو ممکن ہوئی ہم کرتے رہیں گے۔ انہوںنے کہاکہ ہماری پالیسی بہت واضح ہے ہم افغانستان میں امن و استحکام اور خوشحالی کے خواہشمند ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں افغانستان کے ساتھ ہماری تجارت دوگنی ہو، افغانوں کے فیصلے ہم نہیں کر سکتے، ہم ان کے فیصلوں کا احترام کر سکتے ہیں۔ 
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ افغان عوام کو فریقین پر معاملات کے تصفیے کیلئے دباو ڈالنا چاہئے، میں اہلیان جنوبی پنجاب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ پہلی مرتبہ ان کیلئے بجٹ میں اس قدر خطیر رقوم رکھی گئی ہیں، اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ جنوبی پنجاب کا بجٹ، جنوبی پنجاب کی ترقی پر خرچ ہو ۔ انہوں نے کہاکہ سابق ادوار میں 33 فیصد آبادی پر محض 17 فیصد ترقیاتی فنڈ خرچ ہوتا رہا، جنوبی پنجاب سیکریٹیریٹ کا سنگ بنیاد وزیر اعظم عمران خان رکھ چکے ہیں، گزشتہ روز میری ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنوبی پنجاب اور دیگر سیکریٹریز جنوبی پنجاب کے ساتھ تفصیلی ملاقات ہوئی، مجھے پورا شیڈول دکھایا گیا جس کے مطابق جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کیلئے 63 ایکٹر زمین کی منتقلی مکمل ہو چکی ہے ۔