تاریخ دان نے اپنی خوبرو شاگرد کو قتل کر کے ٹکڑے دریا میں بہا دئیے،12سال قید

Dec 28, 2020 | 11:36:AM
تاریخ دان نے اپنی خوبرو شاگرد کو قتل کر کے ٹکڑے دریا میں بہا دئیے،12سال قید
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)پروفیسر اولیگا سوکولوف نے شاگرد کو قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کرنے کا اعتراف کیا تھا، سینٹ پیٹر برگز روس کے شہرہ آفاق 63 سالہ تاریخ دان اولیگا سوکولوف کو اپنی خوبرو شاگرد اور ساتھی کو گولی مار کر قتل کرنے اور پھر لاش کے ٹکڑے کرکے پھینکنے کے جرم میں 12 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیپولین کی جنگی مہمات کے ماہر روسی تاریخ دان اولیگا سوکولوف نے اپنی شاگرد اور ساتھی 24 سالہ انستاسیا یشجنکو کو گولی مارکر قتل اور لاش کے ٹکڑے کرکے دریا میں پھینکنے کی کوشش کا اعتراف کیا تھا۔عدالت میں روسی تاریخ دان نے بتایا کہ نشے کی حالت میں اور شدید غصے کے عالم میں بار بار سوال پوچھے جانے پر میں نے اپنی شاگرد اور رفیق کو تین گولیاں مار دیں اور پھر تیز دھار آلے سے لاش کے ٹکڑے کردیئے اور انہیں دریا میں پھینکنے گیا تھا۔

 رواں برس نومبر میں روسی تاریخ دان اولیگا سوکولوف نشے میں دھت ایک دریا میں پائے گئے تھے۔ ان کی پشت پر ایک بیگ تھا جس میں سے ایک لڑکی کا کٹا ہوا بازو اور پستول برآمد ہوا تھا۔ پولیس نے تاریخ دان کو حراست میں لے لیا تھا۔واضح رہے کہ سوکولف اپنی شاگرد یشچنکو کے ساتھ 3 سال سے مقیم تھے اور اس دوران انہوں نے نیپولین پر کئی ڈرامے کیے جس میں وہ خود نیپولین بنے اور شاگرد کو جوزفین کے نام سے پکارا کرتے تھے جو نیپولین کی ساتھی کا نام بھی تھا۔