6 ہائیکورٹ ججز کا خط،تحقیقات کیلئے کمیشن تشکیل دینے کی درخواست دائر

Mar 27, 2024 | 12:42:PM
6 ہائیکورٹ ججز کا خط،تحقیقات کیلئے کمیشن تشکیل دینے کی درخواست دائر
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(حاشر احسن)اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے خط کی تحقیقات کےلیے کمیشن تشکیل دینے کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی گئی۔

سپریم کورٹ میں درخواست میاں داود ایڈوکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی، درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہدرخواست میں سپریم کورٹ سے بااختیار کمیشن تشکیل دے کر انکوائری کرانے کی استدعا  کی گئی،سپریم کورٹ ایک بااختیار کمیشن بنا کر ججز کے الزامات کی اوپن کورٹ انکوائری کرےاور جو جج یا آئی ایس آئی افسر الزام ثابت نہ کر سکے اس کے خلاف متعلقہ قوانین کے تحت کاروائی کی جائے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ  اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا سپریم کورٹ کے ججز کو خط ایک طے شدہ منصوبہ لگتا ہے،ایسا لگتا ہے کہ تحریک انصاف کے اشارے پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے خط لکھا ہے،عدالتی کاروائی میں مداخلت کیخلاف ججز کے سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع نے سارا معاملہ مشکوک کر دیا۔

درخواست میں موقف اختیار کیاگیا کہ سپریم جوڈیشل کونسل ایسے تنازعات کی تحقیقات کا ادارہ نہیں،ہائیکورٹ کے ججز کا خط عدلیہ کو سکینڈلائز  اور گمراہ کرنے کے مترادف ہے،6ججز نے اپنے خط میں بانی پی ٹی آئی کے صرف ایک مقدمے کی مثال پیش کی ہے،ایک مقدمے کے علاوہ ججز نے خط میں ایک بھی مقدمے کا واضح حوالہ اور ثبوت نہیں دیا کہ پی ٹی آئی کو سب سے زیادہ مقدمات میں غیر معمولی ریلیف اسلام آباد ہائیکورٹ سے ملا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:حکومت نے آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کیلئے ابتدائی پلان بنالیا

خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز نے عدالتی کیسز میں مبینہ مداخلت پر سپریم جوڈیشل کونسل کو خط بھیج دیا ہے، خط جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اسحاق، جسٹس ارباب محمد طاہر، جسٹس ثمن رفعت امتیاز کی جانب سے لکھا گیا ہے۔

 ججز کے جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ عدلیہ میں مداخلت اور ججز پر اثر انداز ہونے پر جوڈیشنل کنونشن بلایا جائے، ججز نے خط میں کہا ہے کہ خط لکھنےکا مقصد سپریم جوڈیشل کونسل سے رہنمائی لینا ہے۔