پاکستان اور سعودی عرب کا تعلقات کے استحکام اور شعبہ جاتی تعاون بڑھانے پر اتفاق 

Jul 27, 2021 | 17:48:PM
پاکستان اور سعودی عرب کا تعلقات کے استحکام اور شعبہ جاتی تعاون بڑھانے پر اتفاق 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز) پاکستان اور سعودی عرب نے دو طرفہ تعلقات کے استحکام کیلئے اعلیٰ سطحی روابط کے تسلسل اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ باہمی رابطوں کے فروغ کیلئے سعودی-پاکستان اعلیٰ مشاورتی کونسل قائم کی جائےگی، 20 لاکھ سے زائد پاکستانی سعودی عرب کی سماجی ترقی میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں ۔ 
منگل کو وزارتِ خارجہ میں پاکستان اور سعودی عرب کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جس میں سعودی عرب کے وفد کی قیادت سعودی وزیر خارجہ شہزادہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کی،مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات اور کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و عالمی امور زیر بحث آئے۔
 شاہ محمود قریشی نے کہاکہ مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کی جانب سے اٹھائے گئے 5 اگست 2019 کے یک-طرفہ اور غیر آئینی اقدامات کے بعد سعودی عرب کی علاقائی و عالمی فورمز پر پاکستان کے موقف کی حمایت قابلِ ستائش ہے، او آئی سی کنٹکٹ گروپ برائے جموں و کشمیر میں سعودی عرب کے مثبت کردار پر سعودی قیادت کے شکر گزار ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ جنوبی ایشیا سمیت دنیا بھر میں بسنے والے مسلمان اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے،اپنی توقعات سعودی قیادت سے وابستہ کئے ہوئے ہیں۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ سطحی روابط سے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دو طرفہ تعلقات کو وسعت ملی۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ مشکل حالات میں سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو فراہم کی جانے والی معاونت پر سعودی قیادت کے ممنون ہیں۔
 مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اپنے سعودی ہم منصب کا پرتپاک خیرمقدم کرتا ہوں،ہمارے وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے ہیں،ہمارے تعلقات دیرینہ اور تاریخی ہیں،دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ امور آگے بڑھ رہے ہیں،ہم اپنے اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینے پر کام کررہے ہیں،دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دے رہے ہیں،سعودی پاکستان سپریم مشاورتی کونسل کے عمل کو آگے بڑھا رہے ہیں،اس کونسل کے سٹرکچر تنظیم اور کام کے طریقہ کار پر بات ہوئی ہے،دونوں ممالک کی وزارت خارجہ میں فوکل پرسنز کا تعین کیا جائے گا،دوطرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے پر توجہ دی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا اور انفارمیشن کے شعبوں میں تعاون کو آگے بڑھارہے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ماحولیاتی و موسمیاتی شعبے میں تعاون بھی آگے بڑھارہے ہیں،وزیراعظم عمران خان اور ولی عہد محمد بن سلمان کا گرین وژن سب کے سامنے ہے۔ 
انہوں نے کہاکہ ہم سعودی حمایت کے بہت شکرگزار ہیں،جموں و کشمیر کے ایشو پر سعودی عرب کنٹیکٹ گروپ کا رکن اور صف اول میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی سپورٹ کیلئے سعودی عرب ہمیشہ آگے ہوتا ہے،ہمارے افغانستان کی صورتحال پر بھی تفصیلی بات ہوئی ہے،ہماری افغانستان کے حوالے سے سوچ ایک ہے،عمومی طور پر ہم نے ریجنل صورتحال پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہاکہ سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں کے معاملہ پر بھی بات ہوئی،ویکسینیشن ایشوز ٹریول سب پر بات ہوئی،سعودی عرب میں رھائش پزیر پاکستانی کمیونٹی کے معاملہ پر بھی بات ہوئی،وزیراعظم عمران خان بیرون ممالک پاکستانیوں کی بہبود کےلئے ہمیشہ آگے ہیں۔ 
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہاکہ پرجوش خیر مقدم پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں ،ہم نے اپنے مضبوط تعلق مزید مستحکم بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہاکہ میرے دورے کا بنیادی مقصد وزیر اعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کا فالو اپ تھا،ہم ادارہ جاتی بنیادوں پر باہمی تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔سعودی وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستانی کمیونٹی سعودی عرب میں اھم کردار ادا کررہی ہے،پاکستان نے کورونا وبا کے دوران اہم کام کیا ہے،کورونا پابندیوں کے حوالے سے بات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سعودی عرب میں سترہ لاکھ پاکستانیوں کو ویکسین لگائی گئی ہے،سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانی وہاں کی معیشت میں اہم کردار ادا کررہے ہیں،ریجنل ایشوز بھی بہت اہم ہیں۔ انہوںنے کہاکہ تنازعات کو مزاکرات سے حل پر زور دیتے ہیں،معاشی ترقی اور خوشحالی کے لئے سکیورٹی کنجی ہے،جموں و کشمیر فلسطین سمیت تمام ایشوز پر بات ہوئی۔انہوں نے کہاکہ دوطرفہ شعبے میں ان تمام ایشوز پر بات ہوئی جن میں دلچسپی ہے،اپنے تعلقات کو روایتی شعبوں سے آگے بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے ٹیکنیکل گروپس بنائے ہیں جن میں بات چیت جاری ہے،دونوں ممالک کے درمیان ملکر کام کرنے کے بہت شعبے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھیں۔شلپا شیٹھی کے شوہر پکڑے گئے مواد سے کتنے پیسے کمانے والے تھے ؟ تفصیلات سامنے آگئیں