پی ٹی آئی لانگ مارچ کا شیڈول سامنے آگیا

Oct 26, 2022 | 12:58:PM
پی ٹی آئی نے لانگ مارچ کا مجوزہ شیڈول مرتب کرلیا۔ حتمی فیصلہ عمران خان خود کریں گے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اب جمعہ تک لاہور میں ہی قیام کریں گے
کیپشن: سابق وزیراعظم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) پی ٹی آئی نے لانگ مارچ کا مجوزہ شیڈول مرتب کرلیا۔ حتمی فیصلہ عمران خان خود کریں گے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اب جمعہ تک لاہور میں ہی قیام کریں گے۔

ذرائع کے مطابق آج مرکزی و صوبائی عہدیداران سمیت منتخب نمائندوں کو بھی شیڈول بارے آگاہ کر دیا جائیگا۔ جمعہ کو بعد از نماز جمعہ لانگ مارچ کا آغاز لبرٹی چوک سے ہوگا۔

ذرائع کے مطابق جمعہ کی رات لبرٹی چوک تا شاہدرہ انٹرچینج پر لانگ مارچ کی پہلی منزل ہوگی۔ عمران خان کے خطاب کے ساتھ ہی لانگ مارچ شاہدرہ پر رات گزارے گا۔

لانگ مارچ شاہدرہ سے ہفتہ کے روز شروع ہوگا اور اگلا پڑاؤ گوجرانولہ میں ہوگا۔ اتوار کے روز لانگ مارچ کی اگلی منزل گجرات ہوگی۔ گجرات میں وزیراعلی پنجاب پرویز الٰہی اور مونس الٰہی لانگ مارچ کا استقبال کریں گے۔ لانگ مارچ کا پڑاؤ گجرات اور جہلم کے درمیان سرائے عالمگیر پر ہوگا۔

ضرور پڑھیں : توہین عدالت :عمران خان ایک بار پھر عدالت طلب

ذرائع کے مطابق پیر کے روز نئے ہفتے کے آغاز کے ساتھ ہی لانگ مارچ اپنی اگلی منزل جہلم کی جانب بڑھے گا۔ جہلم میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما فواد چوہدری لانگ مارچ کی میزبانی کریں گے۔

منگل کے روز عمران خان اپنے لانگ مارچ کیساتھ گوجر خان سے ہوتے ہوئے روات میں پڑاؤ ڈالیں گے۔ روات میں ہی رات خطاب کے ساتھ عمران خان بدھ کے روز اسلام آباد کی جانب بڑھنے بارے حتمی حکمت عملی مرتب کریں گے۔

روات کے مقام پر ہی شمالی اور جنوبی پنجاب سرگودھا ، چکوال، میانوالی، بھکر، لیہ کے قافلے لانگ مارچ میں شریک ہونگے۔ بدھ کے روز سٹریٹیجی کے ساتھ اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم فیض آباد کی جانب اگلی منزل کا فیصلہ کیا جائیگا۔

ذرائع کے مطابق گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور خیبرپختونخوا کو منگل کی شام اپنے قافلوں کو اسلام آباد کی جانب گامزن کرنے کا پلان مرتب کیا جا رہا ہے۔ کراچی، سکھر، رحیم یار خان، ملتان کے قافلے شاہدرہ انٹرچینج پر ہفتہ کے روز ملیں گے۔

لاہور میں عمران خان آج اپنے مرکزی کمیٹی کے ساتھ ارکان قومی و صوبائی اسمبلیوں سے ملاقات کریں گے۔ صوبائی صدور، ڈویژن صدور سمیت دیگر عہدیداران سے بھی عمران خان کی ملاقات ہوگی۔

کارکنوں کو تھکاوٹ سے بچانے کے لیے وقفے وقفے کے ساتھ انہیں لانگ مارچ کا حصہ بنایا جائیگا۔ عمران خان لاہور سے اسلام آباد پہنچنے کے لیے کم از کم چار اور زیادہ سے زیادہ چھ دن لیں گے۔