عمران خان نے الیکشن کے اعلان کیلئے حکومت کو 6 روز کا الٹی میٹم دے دیا

May 26, 2022 | 08:38:AM
لانگ مارچ،عمران خان،دھرنا
کیپشن: 30 گھنٹوں میں کنٹینر پر پشاور سے یہاں پہنچا ہوں:عمران خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24 نیوز) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے حکومت کو نئے انتخابات کا اعلان کرنے اور اسمبلیاں تحلیل کرنے کے لیے 6 روز کا الٹی میٹم دے دیا۔

 جناح ایونیو اسلام آباد پر لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ 30 گھنٹوں میں کنٹینر پر پشاور سے یہاں پہنچا ہوں، راستے میں آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا آزادی کی تحریک کو ناکام بنانے کے لیے ہر قسم کا طریقہ استعمال کیا گیا لیکن 30 گھنٹے میں دیکھا کہ قوم غلامی کے خوف سے آزاد ہو گئی ہے، جس طرح آزادی کی تحریک کے شرکاء نے آنسو گیس شیلنگ کا مقابلہ کیا اس کی مثال نہیں ملتی۔

یہ بھی پڑھیں:حکومت نے ریڈ زون کی سکیورٹی کیلئے فوج طلب کرلی 

 عمران خان نے کہا کہ کیا جمہوریت میں اس طرح کے طریقے اپنائے جاتے ہیں، ایک ساتھی کو اٹک میں اور ایک کو دریائے راوی میں گرا کر شہید کیا گیا، 3 لوگوں کو کراچی میں شہید کیے جانے کی بھی اطلاعات ہیں، ہمارے ہزاروں کارکنوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ خوف دلایا جاتا ہے کہ بھیک نہ مانگی اور قرضے نہ ملے تو ملک نہیں چلے گا، قوم کسی صورت امریکی سارش کے تحت امپورٹڈ حکومت کو تسلیم نہیں کرے گی۔

 چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہم نے اعلان کیا تھا کہ الیکشن کے اعلان تک اسلام آباد میں بیٹھیں گے لیکن گزشتہ 24 گھنٹوں میں دیکھا کہ یہ لوگ ملک کو انتشار کی جانب لے کر جا رہے ہیں، یہ لوگ فوج اور پولیس سے ہماری لڑائی کروانا چاہتے ہیں لیکن یہ پولیس بھی ہماری ہے اور عوام بھی ہماری ہے، ہم ملک کو تقسیم کرنے نہیں آئے بلکہ قوم کو بنانے کے لیے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو 6 روز دے رہا ہوں، اسمبلیاں تحلیل کی جائیں اور جون میں الیکشن کا اعلان کیا جائے ورنہ پوری قوم کو ساتھ لیکر دوبارہ اسلام آباد آؤں گا۔

کارکنوں سے خطاب کے بعد عمران خان ڈی چوک سے بنی گالا چل گئے۔ عمران خان کا کنٹینر بھی چلا گیا۔ عمران خان کے قافلے کے ساتھ آئے کارکنا ن منتشر ہو گئے۔ پی ٹی آئی کارکنان نے جناح ایونیو کو خالی کر دیا، جناح ایونیو پر معمول کی ٹریفک بحال ہوگئی۔ عمران خان کے ساتھ دیگر رہنما بھی جناح ایونیو سے چلے گئے، ساؤنڈ سسٹم کی تمام گاڑیاں بھی چلی گئیں۔