سال 2023ء :گاڑیوں کی فروخت میں ریکارڈکمی،آٹو انڈسٹری کیلئے کیا مشکلات رہیں؟

Dec 26, 2023 | 12:03:PM
سال 2023ء :گاڑیوں کی فروخت میں ریکارڈکمی،آٹو انڈسٹری کیلئے کیا مشکلات رہیں؟
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: 24news.tv
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)سال 2023ء جہاں دنیا کیلئے معاشی مشکلات کا سال رہا پاکستان کی معاشی صورتحال بھی ڈانواں ڈول رہا،پورا سال دیوالیہ پن کی تلوار لٹکتی رہی ،حکومت نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے تو بچالیا لیکن مختلف شعبے غیر یقینی صورتحال کا شکار رہے۔

زرمبادلہ کے بحران کی وجہ سے گزشتہ سال تک درآمدات پر عائد قدغن سے گاڑیوں کی پیداوار بری طرح متاثر رہی اور گاڑیاں بنانے والی تمام او ای ایمز نے پیداوار معطل رکھی۔ پرزہ جات بنانے والے کارخانوں میں بھی پیداوار 70 فیصد تک کم رہی۔ گاڑیوں کی فروخت کم ہونے سے قومی خزانے کو بھی محصولات میں نمایاں کمی کا سامنا رہا۔

ایل سیز کھولنے میں مشکلات اور زرمبادلہ کے انتظام میں دشواری کی وجہ سے اہم پرزہ جات کی درآمد بند رہی اسی طرح مقامی سطح پر تیار ہونے والے پرزہ جات کے لیے خام میٹریل بھی درآمد نہ ہوسکا۔ درآمدات پر عائد قدغن کے خاتمہ کے باوجود بلند شرح سود کی وجہ سے گاڑیوں کی طلب بحال نہ ہوسکی۔

ضرور پڑھیں:نئے سال پر پٹرول قیمتوں میں مزید کمی کا امکان

پاکستان کی آٹو انڈسٹری کم قیمت گاڑیاں متعارف کرانے اور پاکستان میں تیار کردہ گاڑیاں ایکسپورٹ کرنے کے پالیسی اہداف حاصل کرنے میں بھی ناکام رہیں۔ گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں چھوٹی اور کم قیمت گاڑیاں متعارف کرانے کا کوئی ارادہ نہیں زیادہ تر ایس یو وی گاڑیوں کے ماڈلز متعارف کرائے گئے۔

آٹو انڈسٹری کو امید ہے کہ عام انتخابات کے بعد مستحکم حکومت کے قیام سے سیاسی بے یقینی کا خاتمہ ہوگا جس کا اثر معاشی سرگرمیوں پر پڑے گا جس سے نئے سال کے آغاز پر گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ ہوگا انڈسٹری کو امید ہے کہ پاکستان کی مارکیٹ 2030 تک پانچ لاکھ گاڑیوں تک پہنچ جائیگی تاہم اس کے لیے پالیسی کے تسلسل اور شرح سود میں کمی ناگزیر ہے۔

یاد رہے پاکستان کی معیشت کو سہارادینے کیلئے عالمی بینک،آئی ایم ایف ،ایشیائی ترقیاتی بینک اور چین نے قرض دئیے ہیں ۔