غیر ملکیوں کی فول پروف سکیورٹی، وزیرداخلہ نے جامعہ پلان طلب کر لیا

May 25, 2024 | 16:22:PM
غیر ملکیوں کی فول پروف سکیورٹی، وزیرداخلہ نے جامعہ پلان طلب کر لیا
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے داسو-چلاس پروجیکٹ میں غیر ملکیوں کی فول پروف سکیورٹی سے متعلق 15 روز میں جامعہ پلان طلب کر لیا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت داسو ۔چلاس  میں سیف سٹی پراجیکٹ کے قیام کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم علی آغا، چیئرمین واپڈا  لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی، چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا اور آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے شرکت کی جبکہ ایڈیشنل چیف سیکرٹر ی ہوم،  ایڈیشنل آئی جی خیبر پختونخوا اور آر پی او ہزارہ ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: یونان سے پاکستانی خاتون صحافی گرفتار

اجلاس میں چینی و غیر ملکی شہریوں کی فول پروف سکیورٹی کے پلان سے متعلق امور زیر بحث لائے گئے، داسو ۔ چلاس میں سیف سٹی پراجیکٹ لگانے کی تیاریوں سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے جامع پلان طلب کر لیا، انہوں نے خصوصی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے 15 روز میں حتمی سفارشات پیش کرنے کا حکم بھی جاری کر دیا، وزیر داخلہ نے آئی جی اسلام آباد، آر پی او ہزارہ اور واپڈا کے نمائندہ پر مشتمل کمیٹی تشکیل بھی دے دی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم  کی ہدایت ہے کہ داسو۔ چلاس میں سیف سٹی کا قیام عمل میں لایا جائے، داسو۔ چلاس میں سیف سٹی کا قیام اسلام آباد اور لاہور کی طرح جدید تقاضوں کے مطابق عمل میں لایا جائے گا، سیف سٹی کا مقصد صرف کیمرے لگانا نہیں بلکہ ایسا نظام ہے جو جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے ٹولز سے لیس ہو، سیف سٹی پراجیکٹ سے اس  علاقے کی نگرانی اور سیکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے گا۔

وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس اس سلسلے میں ہر قسم کی معاونت فراہم کرے گی، واپڈا، خیبر پختونخوا پولیس اور اسلام آباد پولیس ملکر  اس سلسلے میں جامع پلان تیار کریں، کمیٹی 15 دن میں داسو۔ چلاس میں سیف سٹی کے قیام کے حوالے سے تفصیلی اور جامع پلان پیش کرے، پاکستان کی تعمیر و ترقی کیلئے کام کرنے والے چینی شہریوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے، اس ذمہ داری کی ادائیگی میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی۔