(مانیٹرنگ ڈیسک) افریقی ملک صومالیہ میں ایک پولنگ سٹیشن پر خودکش بم دھماکے میں ایک ممتاز خاتون رُکن پارلیمنٹ سمیت کم از کم 15 افراد ہلاک ہو گئے۔
العربیہ ٹی وی چینل کے مطابق یہ حملہ صومالیہ کے دارالحکومت بیلڈوینے کے ہیران قصبے میں ہوا۔متاثرین میں حزب اختلاف کی رکن اسمبلی آمنہ محمد عابدی بھی شامل تھیں، جو حکومت کی ایک کھلے عام تنقید کرنے والی تھیں جو قومی اسمبلی میں اپنی نشست برقرار رکھنے کے لئے لڑ رہی تھیں۔پولیس نے بتایا کہ خودکش حملہ وسطی صومالیہ کے دیہی علاقوں میں ایک پولنگ سٹیشن پر۔شدت پسند صومالی تحریک الشباب نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔پولیس افسر احمد حسن نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ مرنے والوں میں زیادہ تر "عام شہری" تھے۔ حملے میں "غیر متعینہ تعداد" شہری زخمی ہوئے۔ضحکان حسن نامی ایک عینی شاہد نے کہا کہ میں پولنگ سٹیشن کے قریب ہی تھا کہ ایک خودکش حملہ آور رکن پارلیمنٹ آمنہ کی طرف بھاگا، اسے گلے لگا لیا اور خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔انہوں نے مزید کہا کہ فوجیوں نے ہوا میں گولیاں چلائیں، لیکن بدقسمتی سے وہ خاتون رکن پارلیمنٹ کو نہیں بچا سکے۔آمنہ محمد عابدی اس ہفتے ہونے والے ووٹ میں دوبارہ انتخاب کے لئے بیلڈوینے میں مہم چلا رہی تھیں۔دوسری طرف ملک کے صدر محمد عبداللہ محمد اور وزیر اعظم محمد حسین روبلی نے اس حملے کی مذمت کی۔
واضح رہے کہ صومالیہ میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات ایک بالواسطہ عمل میں ہو رہے ہیں جس کے دوران قبیلے کے بزرگ پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کے 275 اراکین کا انتخاب کرتے ہیں جو غیر متعینہ وقت پر نئے سربراہ مملکت کا انتخاب کرتے ہیں۔الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 15 اپریل کی پولنگ کی آخری تاریخ سے پہلے اب تک 246 ارکان کا انتخاب کیا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ہم بھی اس دنیا کے لوگ ہیں ۔۔ یوکرینی صدر نے عوام سے بڑی اپیل کردی