سینٹ الیکشن میں پی ڈی ایم کے درمیان فتور آیا, پرانے مردے اکھاڑنے کا کوئی فائدہ نہیں: مولانا عبد الغفور حیدری

Mar 24, 2021 | 13:59:PM
مرکزی سیکرٹری جنرل جے یو آئی
کیپشن: مولانا عبدالغفور حیدری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیڑ مولانا عبد الغفور حیدری کا کہنا ہے کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب میں پی ڈی ایم کے درمیان فتور آیا،پی ڈی ایم کے فیصلوں کو اگر ہم سبوتاژ  کریں گے تو اس سے پی ڈی ایم کے وجود کو خطرہ لاحق ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق 24 نیوز سے خصوصی گفتگو  کرتے ہوئے مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو اورجےیو آئی کو اپنا حصہ ملا ہے، ن لیگ کے حصہ میں قائد حزب اختلاف کی سیٹ آئی جو انہیں ملنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے ضمنی الیکشن اور سینٹ الیکشن ملکر لڑنے کا فیصلہ کیا، جب ہم نے نیک نیتی سے الیکشن لڑے تو ہم کامیاب ہوئے، وفاق سے یوسف رضاء گیلانی جیتنے کی پوزیشن میں نہیں تھے مگر نیک نیتی سے ہم کامیاب ہوگئے، چیئرمین کیلئے سات ووٹ خراب ہوئے اور سات ووٹ ڈپٹی کیلئے خراب کئیے گئے، مولانا مولانا عبد الغفور حیدری کا کہنا تھا کہ سات ووٹ خراب ہونے سے اندازہ ہوا کے ہمارے درمیان بدنیتی ہے، کہاں سے بدنیتی آئی، کس نے ضمیر بیچا، وقت کے ساتھ سب پتا چل جائے گا.

جے یو آئی کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے خصوصی گفتگو میں کہا کہ26 مارچ کا لانگ مارچ پیپلزپارٹی کی خواہش پر ہم نے ملتوی کیا، پیپلزپارٹی نے استعفوں سے متعلق وقت مانگا جو پی ڈی ایم نے دے دیا، انہوں نےکہا کہ استعفوں سے ہماری تحریک کامیاب ہوگی اور جن کے خلاف ہم نکلے ہے ان پر دبائوں بڑھے گا،چیئرمین ، ڈپٹی چیئرمین اور  قائد حزب اختلاف کا معاملہ پہلے ہی حل ہوچکا تھا، قائد حزب اختلاف کے معاملہ کو اس طرح چھیڑا جارہا جیسے دو جماعتوں کے درمیان کوئی تنازع ہو۔ عبدالغفور حیدری نے کہا ہمیں پی ڈی ایم کے فیصلوں کا احترام کرنا ہو گا،  پیپلز پارٹی اکیلے کچھ نہیں کرسکتی، اگر کوئی معاملات ہیں تو سٹیئرنگ کمیٹی موجود ہے وہا ں پر رکھ سکتے ہے، پیپلزپارٹی کو دور اندیشی کا مظاہرہ کرناچاہیئے۔

مولانا عبدالغفور حیدری نے 24 نیوز سے خصوصی گفتگو   میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی  کو مشورہ  دیتے ہوئے  کہا کہ پرانے مردے اکھاڑنے کا کوئی فائدہ نہیں،پرانی باتوں سے بات دور تک چلی جائے گی، اس حمام میں سب ایک جیسے ہے، ہم ساتھ چل رہے اور ایک دوسرے کو تنقید کا نشانا بنارہےاس طرح ساتھ چلنا مشکل ہوگا، میری درخواست ہے ہمیں بیان بازی چھوڑ کر حقیقت کی طرف آنا ہوگا، اگر ہم اپنے مسائل حل نہیں کرسکتے تو قوم کے مسائل کیسے حل کریں گے۔ہماری تحریک سلیکٹیڈ حکومت کے خلاف جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے روز اوول سے کوشش کی ہے کہ تمام جماعتوں کو ساتھ لیکر چلے،  پیپلز پارٹی اگر ہمارے ساتھ نہیں چلے گی تو ہم اپنی تحریک نہیں روکیں گے، مہنگائی، بے روزگاری سے لوگ تنگ آچکے ہے ، پوری قوم پی ڈی ایم کے فیصلے کا انتظار کر رہی ہے،بڑی جماعتوں کی اپنی کچھ مجبوریاں ہے، مگر ہم تحریک جاری رکھے گے۔