بے گناہ  کشمیری نوجوانوں کی ہلاکت، والدین کی دہائی عالمی میڈیا میں گونجنے لگی

Jan 24, 2021 | 12:42:PM
بے گناہ  کشمیری نوجوانوں کی ہلاکت، والدین کی دہائی عالمی میڈیا میں گونجنے لگی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں قتل بے گناہ نوجوانوں کی ہلاکت شہدا کے والدین کی دہائی عالمی میڈیا میں بھی گونجنے لگی۔ قابض فوج نے 3کشمیری نوجوانوں کو سری نگر کے مضافات میں بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔ پیاروں کی میتیں تک واپس نہیں کی جارہیں جس پر غم سے نڈھال والدین نے عالمی میڈیا تک رسائی حاصل کر لی۔

تفصیلات کے مطابق سری نگرمیں گزشتہ برس 30 دسمبر کو جعلی مقابلے میں 3کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا۔ شہدا میں نوجوان اطہر مشتاق وانی، زبیر احمد لون اور اعجاز مقبول تین طالب علم شامل تھے۔انصاف تو درکنا رپیاروں کی میتیں تک واپس نہیں کی جارہیں۔والدین نے آبائی گاؤں میں خالی قبر کھود رکھی ہے۔والد اطہر مشتاق کا کہنا ہے کہ ساری عمر اپنے بچے کی میت کا انتظار کروں گا ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے معصوم بیٹے کو قتل سے پہلے بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا ایسا سلوک کیا گیا جو جانوروں سے بھی روا نہیں رکھا جاتا۔ بیٹے کو کبھی بھی پولیس نے طلب نہیں کیا تھاوہ تو بس اپنے کام میں مصروف رہتا تھا۔شہید کی والدہ کا کہنا تھا کہ اپنے لال کی قبر نہیں دیکھ سکتی کہ اسے دور کہیں دفنا دیا گیا۔ میرا بیٹا میرےلئے سب کچھ تھا۔شہید اعجاز کے چچا کا کہناہے کہ وہ یونیورسٹی میں اپنے امتحان کی تیاری کرنے گیا تھا۔

ڈی جی پولیس دلباغ سنگھ نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ شہدا کی لاشیں واپس نہیں کریں گے۔واضح رہے کہ شہادت کے بعد لاشیں نہ دینے کا سبب شہدا کے جنازوں کے ساتھ عوامی مظاہروں کا ڈر ہے۔