سائفر کیس کے ٹرائل کا فیصلہ کالعدم ہو چکا ہے۔جسے موقع کی مناسبت سے تحریک انصاف اپنی جیت قرار دے رہی ہے لیکن کچھ قانونی ماہرین اور تجزیہ کار اس سائفر کیس میں ٹرائل ختم کرنے کو کچھ قانونی پیچدگیوں کو تعبیر کر رہے ہیں ۔پروگرام’10تک ‘کے میزبان ریحان طارق کہتے ہیں کہ ان کا ماننا ہے کہ ٹرائل تو کالعدم ہوا لیکن اس سے چئیرمین تحریک انصاف کو فائدہ ہونے کی بجائے الٹا نقصان بھی ہوا۔آج اسی نقصان کی باز گشت سپریم کورٹ میں بھی سنائی دی جہاں پر چئیرمین تحریک انصاف کی اس کیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت ہو رہی تھی ۔سائفر کیس کا مختصر حکم نامہ بغور پڑھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ اس فیصلے میں ایف آئی آر برقرار رکھی گئی۔ عدالت کو بھی درست قرار دیا ، جج کی تعیناتی کا طریقہ کار بھی درست کہا گیا۔ ان کیمرہ ،جیل ٹرائل ہو سکتا ہے اب تک کی انتظامی آرڈر کے تحت طریقہ کار اور کارروائی کالعدم مطلب ٹرائل از سر نو ہوگا۔ فرد جرم لگے گی گواہیاں دوبارہ ہوں گی اگر جج چاہے تو ان کیمرہ اور جیل ٹرائل ہو سکتا ہے ۔ان پوائنٹس سے واضع ہوتا ہے کہ جو فوائد ٹرائل مکمل ہو کر سزا کے خلاف اپیل کی بنیاد بن سکتے تھے اور سزا اور ٹرائل فئیر نہ ہونے کی قانونی بنیاد پر ختم ہو سکتے تھے اس فیصلے نے وہ امکانات انتہائی معدوم کر دیے ہیں ۔قانونی ماہرین سمجھتے ہیں کہ اب حکومت کے پاس دو راستے ہیں، یا تو وہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کی تعمیل کریں یا پھر سپریم کورٹ سے رجوع کر لیں۔‘ کیونکہ ’اب ٹرائل ازسرنو شروع ہو گا، کیوں کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ٹرائل کی اب تک کی کارروائی کی قانونی حیثیت نہیں رہی، عدالتی حکم کے مطابق اوپن کورٹ میں ٹرائل کی کارروائی دوبارہ ہو گی، دوبارہ فرد جرم عائد کی جائے اور گواہوں کے بیانات بھی پھر سے قلمبند ہوں گے۔ قانونی ماہرین کا یہ بھی خیال ہے کہ ، اب فوری جیل ٹرائل کی تازہ درخواست جج کو دی جائے گی جس پر جوڈیشل آرڈر ہونے کے بعد جیل ٹرائل کو سند مل جائے گی قانونی سقم ختم ہو جائے گی۔ اس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے جو چار ہفتوں میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی وہ حکم ابھی بھی موجود ہے پھر اس پر عمل کیا جائے گا اور روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے گی۔مزید دیکھیے اس ویڈیو میں
الیکشن 2024،سیاسی اتحاد اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ،سائفر کیس،سزائے موت یا عمر قید؟
Nov 23, 2023 | 09:20:AM
Read more!