ہمیں تسلیم کرو..اسرائیلی وزیر اعظم خفیہ طور پر سعودی عرب پہنچ گئے،ولی عہد سے ملاقات

Nov 23, 2020 | 18:46:PM
ہمیں تسلیم کرو..اسرائیلی وزیر اعظم خفیہ طور پر سعودی عرب پہنچ گئے،ولی عہد سے ملاقات
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو اتوار کو خفیہ طور پر سعودی عرب گئے جہاں انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کی ۔
فلائٹ ٹریکنگ ڈیٹا کے مطابق نیتن یاہو کے زیرِ استعمال ایک طیارہ سعودی عرب کے شہر نیوم گیا جہاں محمد بن سلمان اور مائیک پومپیو نے مذاکرات کئے ۔اس حوالے سے اب تک باضابطہ طور پر تصدیق نہیں کی گئی ہے لیکن اگر یہ ملاقات ہوئی ہے تو یہ تاریخی دشمن ممالک کے رہنماو¿ں کے درمیان پہلی ایسی ملاقات ہو گی۔ امریکا چاہتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہوں۔
صحافی باراک راوید نے ٹویٹ کی کہ 'ذرائع' کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم خفیہ طور پر نیوم گئے جہاں انہوں نے ولی عہد محمد بن سلمان اور امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیوسے ملاقات کی۔انہوں نے مزید لکھا کہ اس موقع پر اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے سربراہ یوسی کوہِن بھی ان کے ساتھ تھے۔باراک نے دعویٰ کیا کہ وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے دفتر نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار تو کیا ہے تاہم اس خبر کی تردید بھی نہیں کی ہے۔انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ فلائٹ ٹریکنگ ڈیٹا کے مطابق یہ طیارہ گذشتہ روز شام پانچ بجے اڑا، بحیرہ احمر کے ساحل تک گیا اور پانچ گھنٹے بعد اس نے واپس اسرائیل کے لئے ٹیک آف کیا۔
یاد رہے کہ رواں سال اگست میں اسرائیل اور متحدہ عرب امارات نے اعلان کیا تھا کہ ان کے درمیان امن معاہدے اور سفارتی تعلقات کے قیام پر اتفاق ہو گیا ہے۔اس کے بعد امارات کے سرکاری حکم نامے کے تحت اسرائیل کے بائیکاٹ کا قانون ختم کر دیا گیا جس کے بعد اماراتی باشندے اور کمپنیاں اسرائیلی باشندوں اور کمپنیوں کے ساتھ مالی لین دین، روابط اور معاہدے قائم کر سکیں گی۔اس کے بعد اکتوبر میں پہلے بحرین اور بعد میں سوڈان نے بھی اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کا اعلان کیا۔یہ تینوں معاہدے امریکاکی زیرِ سرپرستی طے پائے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ انہیں اپنی خارجہ پالیسی کی کامیابی قرار دے رہے ہیں۔یہ اب تک واضح نہیں ہے کہ نومنتخب امریکی صدر جو بائیڈن اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد صدر ٹرمپ کی اس خارجہ پالیسی کو جاری رکھیں گے یا نہیں۔اس کے علاوہ رواں ماہ پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے بھی اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان پر کچھ ممالک کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لئے دباو¿ ہے تاہم بعد میں پاکستانی دفتر خارجہ نے اس کی تردید کر دی تھی۔