ٹک ٹاک پر پابندی کا معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھا جائے:اسلام آباد ہائیکورٹ

Aug 23, 2021 | 20:19:PM
 ٹک ٹاک پر پابندی کا معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھا جائے:اسلام آباد ہائیکورٹ
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کا معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ٹک ٹاک پر پابندی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے مریم فرید ایڈوکیٹ، پی ٹی اے سے منور اقبال دوگل جبکہ وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت عالیہ نے پی ٹی اے کے وکیل سے استفسار کیا کہ ٹک ٹاک اس وقت ملک بھر میں کھلا ہے یا بند ؟ جس پر پی ٹی اے کے وکیل نے کہا کہ ملک میں پروکسی کے ذریعے تقریباً 99 فیصد ٹک ٹاک کھلا ہے۔

عدالت نے پی ٹی اے کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ ٹیکنالوجی کو شکست نہیں دے سکتے تو پھر آپ ایسا کیوں کررہے ہیں؟ سوشل میڈیا ایپس پر پابندی باہر کی دنیا میں کیوں نہیں ہورہی، وہاں تو قانون بھی سخت ہے، پی ٹی اے کیوں اس ملک کو دنیا سے کاٹنا چاہتا ہے ؟عدالت نے استفسار کیا کہ پی ٹی اے کو حکومت سے پالیسی لینے کا کہا تھا کیا حکومت نے کوئی پالیسی دی ہے ؟ کہا تھا کہ پی ٹی اے وفاقی کابینہ سے ہدایات لے اس کا کیا بنا؟ پی ٹی اے نے عدالتی احکامات پر وفاقی کابینہ سے پالیسی کے حوالے سے ہدایات کیوں نہیں لیں؟. اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کا معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کا حکم دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: طبیعت ناساز۔۔آصف زر داری نے ہائیکورٹ میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کردی