عمر ایوب کا رؤف حسن پر حملے کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ

May 22, 2024 | 22:04:PM
عمر ایوب کا رؤف حسن پر حملے کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(طیب سیف) اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے رؤف حسن پر حملے کے معاملے پر عدلیہ سے فی الفور جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا۔

وفاقی درالحکومت اسلام آباد میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، اعظم سواتی، شوکت بسرا اور مرکزی ترجمان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رؤف حسن نے پریس کانفرنس کی، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ کل شام سوا پانچ بجے پی ٹی آئی سیکرٹری انفارمیشن ایک نجی چینل سے باہر آئے، ان پر ایک قاتلانہ حملہ ہوا جو کہ پہلی بار نہیں ہوا، ایک روز پہلے بھی حملہ ہوا جس کو رپورٹ کیا جانا چاہیے تھا، کل جو قاتلانہ حملہ ہوا اللہ نے رؤف حسن کو ایک دوسری زندگی دی، مارنے والوں نے کوئی کسر نہیں چھوڑی تیز دھار آلے سے ایک پوری سائد چیر ڈالی۔

یہ بھی پڑھیں: سائفر کیس؛ ایف آئی اے پراسیکیوٹر کے دلائل پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے ریمارکس، اہم سوالات کھڑے کر دیئے

انہوں نے مزید کہا کہ روف حسن نے سارے معاملے کو بڑی بہادری سے مینج کیا، خلا میں تو پاکستان سمیت پوری دنیا جاتی ہے، جو مقدمہ درج ہوا اس میں رؤف حسن کا بیان واضع طور پر ہے، اسلام آباد پولیس کی ایف آئی آر کو ہم مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، اسلام آباد پولیس کیس کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہے، محرر سامنے آئے اس نے ایف آئی آر کس کے کہنے پر لکھی، ایف آئی آر میں دہشتگردی کی دفعات کا ذکر تک نہیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں عدلیہ اس کیس پر فی الفور جوڈیشل کمیشن بنائے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ میں یہ باور کروانا چاہتا ہوں کہ ہماری لیڈرشپ کے اوپر ایسا کوئی حملہ ہوا تو ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع کریں گے، احتجاج کا پریشر اس وقت کی کرپٹ فارم 47 کی حکومت پر ہے، قانون کی حکمرانی جب نہیں ہوگی تو وہاں کوئی سرمایہ کاری نہ ہوگی، پاکستان میں لاقانونیت ہے، اسلام آباد پولیس کے لوگ مختلف ناکوں پر جاکر رشوت اکٹھی کرنے میں مگن ہیں، پی ٹی آئی کے لوگوں کی گرفتاری کے لیے تو فیشل ریکنگنیشن ہوجاتی ہے، اس کیس میں ابھی تک ٹیکنالوجی کا استعمال کیوں نہیں کیا گیا؟

عمر ایوب نے مزید کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان پر حملہ کرنے والے دو افراد کو رہا کر دیا گیا، یہ پنجاب پولیس اور پراسیکیوشن پر ایک کالا دھبہ ہے، پی ٹی آئی حکومت اس معاملے کو جوڈیشل کمیشن میں لیکر جائے گی۔