مزید 100سے زائد فلسطینی شہید،اسرائیل کا رمضان میں مسجد اقصیٰ تک رسائی پر پابندی کا عندیہ

Feb 21, 2024 | 11:18:AM
مزید 100سے زائد فلسطینی شہید،اسرائیل کا رمضان میں مسجد اقصیٰ تک رسائی پر پابندی کا عندیہ
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: 24news.tv
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج کی شیلنگ اور فائرنگ میں صحافی بھی زد میں آگئے۔اسرائیلی بربریت سے گزشتہ24 گھنٹوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 100 سے زیادہ ہوگئی جب کہ  امداد کے منتظر نہتے فلسطینیوں پر بھی گولیاں برسائی گئیں۔ اسرائیل نے رمضان المبارک میں مسجد اقصیٰ تک رسائی پر پابندی کا عندیہ دیدیا۔

 عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 100سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا ہے جبکہ  اسرائیل نے رمضان المبارک میں مسجد اقصیٰ تک رسائی پر پابندی کا عندیہ دیدیا۔اسرائیلی وزیر اعظم کہتے ہیں کہ اسرائیل رمضان کے دوران اولڈ سٹی سائٹ تک رسائی پر کچھ پابندیاں عائد کرے گا، حماس نے اسرائیلی منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینیوں سے اسرائیلی اقدام کیخلاف متحرک ہونے کی اپیل ہے۔
دوسری جانب برطانوی شہزادے ولیم نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے ۔پرنس ولیمز نےاپنےبیان میں کہاہے کہ فلسطین تنازع میں بہت زیادہ لوگ مارے گئے ہیں، وہ مشرق وسطی تنازع کی خوفناک انسانی قیمت پر شدید فکرمند ہیں، پرنس ولیمز نے کہا وہ حماس اسرائیل جنگ کا جلد از جلد خاتمہ چاہتے ہیں،غزہ میں اس وقت انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے، یہ انہتائی اہم ہے کہ غزہ میں امداد پہنچے اور یرغمالی بھی رہا ہوں۔

ادھر عالمی عدالت انصاف میں فلسطینی سر زمین پر اسرائیل کے 57 سالہ قبضے کے خلاف سماعت ہوئی۔دوران سماعت جنوبی افریقا کے نمائندے نے کہا کہ فلسطینیوں کے حقوق سے مسلسل انکاری اسرائیل نے غزہ میں عالمی عدالت کے حکم سمیت تمام عالمی قوانین کی دھجیاں اڑادی ہیں۔افریقی نمائندے نے مطالبہ کیا کہ عالمی عدالت اسرائیلی قبضے کو غیرقانونی قرار دے۔
علاوہ ازیں جنگی جنون میں مبتلا اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے حماس کی شرائط ماننے سے انکار کردیا ہے۔ایک بیان میں اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ہم پر اندرونی اور بیرونی دباؤ ہے کہ اپنے مقاصد حاصل کیے بنا ہی جنگ ختم کریں اور کسی بھی قیمت پر یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ کرلیں لیکن ہم یرغمالیوں کی رہائی کیلئے حماس کے شرائط نہیں مان سکتے۔

نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ حماس کی شرائط مان کر یرغمالیوں کو واپس لانے کا مطلب ہوگا کہ اسرائیلی ریاست نے حماس کے سامنے اپنی شکست قبول کر لی۔ نیتن یاہو نے واضح کردیا ہے کہ ہم اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی کوئی قیمت ادا نہیں کریں گے۔