کس کی ہمت ہے ہمیں روکے آج تک کسی ادارے کا دباؤ نہیں لیا۔چیف جسٹس

Nov 20, 2021 | 15:31:PM
 کسی کی ہمت نہیں ہمیں روکے
کیپشن: چیف جسٹس گلزار احمد، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا ہےکہ میری عدالت لوگوں کو انصاف دیتی ہے، ہماری عدالت قانون کی پیروی کرتے ہوئے کام کررہی ہے اور  سپریم کورٹ کے ججز محنت کے ساتھ لوگوں کو انصاف فراہم کررہے ہیں‘۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ فیصلے کرنے میں آزاد ہے اور کسی کی ہمت نہیں ہمیں روکے جب کہ آج تک کسی ادارے کی بات سنی اور نہ ہی دباؤ لیا۔

لاہور میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ’کبھی کسی ادارے کی بات سنی اور  نہ کبھی ادارے کا دباؤ لیا، مجھے کسی نے نہیں بتایا کہ فیصلہ کیسے لکھوں، کسی کو مجھ سے ایسے بات کرنے کی جرات نہیں ہوئی، کسی نے میرے کام میں مداخلت نہیں کی، اپنے فیصلے اپنی سمجھ اور آئین و قانون کی سمجھ کے مطابق کیے‘۔

معزز چیف جسٹس نے کہا کہ ’آج تک کسی کی ڈکٹیشن دیکھی، سنی اور نہ ایسا  کوئی اثرلیا، یہی کردار میرے ججز کا ہے، مجھے کوئی نہیں کہہ سکتا کہ میں نے ڈکٹیشن لی۔انہوں نے کہا کہیں غلط فیصلے آتے ہیں کہیں صحیح، کسی کو غلط فیصلہ کہا جاتا ہے، یہ لوگوں کی اپنی رائے ہوتی ہے، کچھ لوگ کہتے ہیں فیصلے درست ہیں کچھ کہتے ہیں غلط ہے، سب کا اپنا نظریہ ہے، سب کی رائے ہے، سب کی رائے کا احترام کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:    وزیر اعظم کے عدالت پہنچنے پر چیف جسٹس نے پہلا سوال کیا پوچھا؟؟

انہوں نے مزید کہا کہ ’یہی عدالتی نظام اور جمہوریت کی خوبصورتی ہے، ہم اس پر عملدرآمد کرتے ہیں، کسی کی ہمت نہیں ہوئی ہمیں روکنے کی، ہماری عدالت ہر فیصلہ کرنے میں آزاد ہے اور وہ کرتی ہے، جس کا مقدمہ سامنے آتا ہے ہماری عدالت ہر ایک کا محاسبہ کرتی ہے، ہمیں بتائیں کس کی ڈکٹیشن پر کس کا فیصلہ ہوا، ایسا نہیں ہے، لوگوں میں غلط فہمیاں پیدا نہ کی جائیں‘۔

چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ ’لوگوں کو غلط باتیں نہ بتائیں، انتشار نہ پھیلائیں، اداروں کے اوپر سے لوگوں کا بھروسہ نہ اٹھوائیں، پاکستان میں انسان کی نہیں قانون کی حکمرانی ہے، ہم جس طرح سے کام کررہے ہیں کرتے رہیں گے، ملک میں آئین و قانون  اور جمہوریت کی حمایت کریں گے اور اسی کا پرچار کریں گے، کسی غیر جمہوری سیٹ اپ کو قبول نہیں کریں گے، ہم چھوڑ دیں گے اور  ہم نے پہلے بھی چھوڑا، آج کے لیے اتنی بات کافی ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں:     نوازشریف اور مریم نواز کی رہائی روکنے میں سابق چیف جسٹس ملوث۔۔۔جسٹس (ر)رانا شمیم بیان پر قائم