زری پالیسی کی شفافیت۔۔اسٹیٹ بینک نے ایم پی سی اجلاسوں کا پیشگی کیلنڈر متعارف کرادیا

May 20, 2021 | 20:34:PM
 زری پالیسی کی شفافیت۔۔اسٹیٹ بینک نے ایم پی سی اجلاسوں کا پیشگی کیلنڈر متعارف کرادیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)اسٹیٹ بینک نے زری پالیسی کو قابل پیش گوئی بنانے اور شفافیت بڑھانے کے لیے ایم پی سی اجلاسوں کا پیشگی کیلنڈر متعارف کرادیا۔
زری پالیسی کی تشکیل کے عمل کو مزید قابل پیش گوئی اور شفاف بنانے کی جانب ایک اور قدم اٹھاتے ہوئے بینک دولت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ گردشی بنیادوں پر زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی)کے اجلاسوں کے ششماہی نظام الاوقات کا اجرا شروع کیا جائے۔ اس سلسلے میں اگلے چار جمعہ 28 مئی 2021،منگل 27 جولائی 2021، پیر 20 ستمبر 2021اور 26 نومبر 2021 کو منعقد ہوںگے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہر سال ایم پی سی کے کم از کم چھ اجلاسوں کی تاریخ مقرر کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ایم پی سی ضرورت پڑنے پر درمیانی مدت میں ہنگامی اجلاس بھی منعقد کرسکتی ہے۔اسٹیٹ بینک کا یہ اقدام بہترین عالمی روایات سے مطابقت رکھتا ہے۔
 معاشی عاملین کی توقعات سے نمٹنے کے لیے دنیا بھر میں متعدد مرکزی بینک زری پالیسی کمیٹی کا نظام الاوقات پیشگی جاری کرتے ہیں۔ یہ طریقہ کار زری پالیسی سازی سے متعلق غیریقینی کیفیت کم کرنے کے مقصد سے ہم آہنگ ہے۔واضح ابلاغ سے مرکزی بینکوں کو زیادہ شفاف بنانے میں مدد ملتی ہے اور اس سے ان کے محاسبے میں بھی بہتری آتی ہے۔ مرکزی بینک کا ابلاغ اور شفافیت زری پالیسی کے فیصلوں کی مثر ترسیل میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس تناظر میں اسٹیٹ بینک برسوں سے زری پالیسی کی تشکیل کے عمل کو بہترین عالمی روایات کے مطابق جدید خطوط پر استوار کرنے اور شفافیت بڑھانے کے لیے کام کرتا رہا ہے۔ اس سلسلے میں کیے گئے کچھ اقدامات درج ذیل ہیں:2005 میں اسٹیٹ بینک نے زری پالیسی بیان جاری کرنا شروع کیا۔2009 میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ زری پالیسی کے کم از کم چھ اجلاس ہوں جن کا انعقاد جنوری، مارچ، مئی، جولائی، ستمبر اور نومبر کے مہینوں میں تجویز کیا گیا۔ یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ جنوری اور جولائی میں زری پالیسی فیصلے کے اعلان کے لیے زری پالیسی بیان کے ہمراہ پریس کانفرنس بھی منعقد کی جائے۔
 2015 میں ایس بی پی ایکٹ میں ایک ترمیم کے ذریعے ایک خودمختار زری پالیسی کمیٹی متعارف کیے جانے کے بعد شفافیت لانے کے لیے دو بڑی تبدیلیاں متعارف کرائی گئیں۔ اول، اسٹیٹ بینک نے اپنی ویب سائٹ پر ایم پی سی اجلاسوں کی روداد شائع کرنا شروع کی۔ دوم، ایم پی سی ارکان کے ووٹنگ کے طریقے کو بھی ظاہر کردیا گیا۔2020 میں زری پالیسی ابلاغ کو مزید مثر بنانے کے لیے اسٹیٹ بینک نے اپنی سینئر انتظامیہ کے ہمراہ باقاعدہ بریفنگ سیشنز کے ذریعے تجزیہ کاروں، ذرائع ابلاغ، مختلف کاروباری تنظیموں، اہل علم اور سرمایہ کاروں کے ساتھ رابطہ کاری بڑھا دی۔جنوری 2021 میں کووڈ وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والی انتہائی غیریقینی کیفیت کی روشنی میں ایم پی سی نے پہلی مرتبہ زری پالیسی پر مستقبل کی رہنمائی فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا تاکہ پالیسی کو پیش گوئیوں سے ہم آہنگ ہو اور معاشی عاملین کو فیصلہ سازی میں سہولت ہو۔مستقبل میں بھی اسٹیٹ بینک بہترین عالمی روایات اور ارتقا پذیر ملکی حالات کے مطابق اپنے ابلاغ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا سلسلہ جاری رکھنے کا عزم کیے ہوئے ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کا نوٹس خارج