شہد کھانے کی عادت جسم پر کیا اثرات مرتب کرتی ہے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک )ٹورنٹو یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ شہد کھانے سے میٹابولک امراض (بلڈ شوگر اور ذیابیطس وغیرہ) اور امراض قلب سے تحفظ مل سکتا ہے۔تحقیق کے مطابق اگر شہد خام ہو تو وہ زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے۔تحقیق میں شہد کے استعمال سے جسم پر مرتب اثرات پر ہونے والے تحقیقی کام کا تجزیہ کیا گیا۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ شہد کھانے کی عادت سے خالی پیٹ بلڈ گلوکوز، نقصان دہ ایل ڈی ایل کولیسٹرول، خون میں چکنائی اور جگر پر چربی چڑھنے کے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ صحت کے لیے مفید ایچ ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح بڑھتی ہے۔محققین نے بتایا کہ نتائج کافی حوصلہ افزا ہیں کیونکہ شہد کا 80 فیصد حصہ مٹھاس پر مبنی ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہد میں شکر، پروٹین، نامیاتی ایسڈز اور دیگر مرکبات کا ایسا پیچیدہ امتزاج ہوتا ہے جو صحت کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔ماضی میں ہونے والے تحقیقی کام میں ثابت ہوا تھا کہ شہد سے میٹابولزم افعال اور دل کی صحت بہتر ہوتی ہے۔محققین کے مطابق نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ شہد کو چینی کی طرح نقصان دہ نہیں سمجھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ آپ بہت زیادہ مقدار میں شہد کھانا شروع کردیں، درحقیقت اسے چینی کے متبادل کے طور پر استعمال کریں تو زیادہ بہتر ہے۔اس تحقیق میں 18 کلینیکل ٹرائلز کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تھا۔ان ٹرائلز میں شامل افراد کو اوسطاً 40 گرام یا کھانے کے 2 چمچ شہد کا روزانہ استعمال کرایا گیا تھا۔محققین کے مطابق اس حوالے سے تحقیق کو مزید آگے بڑھایا جائے گا اور شہد کی ایسی اقسام پر توجہ مرکوز کی جائے گی جن کو پراسیس نہیں کیا جاتا۔
شہد کے صحت اور جسم کے لیے 9 فوائد
شفاف جلد
شہد ایک زبردست اینٹی آکسائیڈنٹ ہے یعنی اسے کھانا معمول بنالینا جسم سے بیشتر زہریلے مواد کے اخراج میں مدد دیتا ہے جبکہ اس کی جراثیم کش خصوصیات جلد کو شفاف اور بہتر بنانے میں مدد دیتی ہیں۔
جسمانی وزن میں کمی
اگر آپ بڑھتے وزن سے پریشان ہیں، تو طبی ماہرین کا مشورہ ہے کہ چینی سے بنے میٹھے پکوانوں کو غذا سے نکال دیں، بلکہ شہد کو شامل کرلیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ شہد میں موجود مٹھاس چینی سے مختلف ہوتی ہے جو کہ میٹابولزم کو بہتر بناتی ہے اور جسمانی وزن میں کمی کے لیے بہت ضروری ہے۔