سینٹ انتخابات، پی ٹی آئی اور ن لیگ میں کانٹے دار مقابلے کا امکان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) مارچ میں ہونے والے سینٹ انتخابات میں پنجاب کی 11 نشستوں پر حکمران جماعت پی ٹی آئی اور ن لیگ میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔ اہم پتہ ق لیگ کے ہاتھ میں آ گیا یہی وجہ ہے کہ عمران خان 2دن قبل سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہیٰ سے فون پر سینٹ انتخابات میں ان کے تجربے سے فائدہ اٹھانے کی بات کر چکے ہیں۔
پنجاب اسمبلی میں اس وقت371کے ایوان میں سینیٹر منتخب ہونے کےلئے 41.2 ووٹوں کی ضرورت ہے۔ تحریک انصاف 181سیٹوں کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ اس کی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کی 10نشستیں ہیں۔ راہ حق پارٹی کا ایک رکن اور چار آزاد ارکان بھی حکومت کے ساتھ ہیں۔مسلم لیگ (ن) کے چھ سے آٹھ باغی ارکان بھی حکومت کے ساتھ کھڑے نظر آتے ہیں۔ گویا حکمران جماعت نو میں سے پانچ نشستیں آسانی کے ساتھ جیت سکتی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی ایوان میں165 نشستیں ہیں اگر پیپلز پارٹی مسلم لیگ (ن) کی حمایت کا اعلان کردے تو چار نشستیں مسلم لیگ (ن) جیت سکتی ہے۔
ق لیگ کی جانب سے چودھری پرویز الہیٰ حکومتی کوٹے سے سینٹ کی ایک نشست لینا چاہتے ہیں تاہم حکومت اور ق لیگ دونوں ابھی دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر گامزن ہیں۔ کورونا سے صحت یابی کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو بھی سینٹ الیکشن کے لئے متحرک کردیا گیا ہے اورانہوں نے آئندہ ہفتے سینٹ الیکشن کے حوالے سے اہم اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔