ڈیفنس: گاڑی کی ٹکر سے6 افراد کی ہلاکت کیس کی سماعت ملتوی

عدالت کا بغیر لائسنس گاڑی اور موٹرسائیکل چلانے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم

Nov 17, 2023 | 10:44:AM
 ڈیفنس فیز 7 میں تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد کی ہلاکت کے واقعہ پر کم عمرڈرائیور افنان کیخلاف مقدمہ پر سماعت آج ہوگی۔
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) ڈیفنس فیز 7 میں تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد کی ہلاکت کے واقعہ پر کم عمرڈرائیور افنان کیخلاف مقدمہ پر  کیس کی سماعت ملتوی کر دی گئی۔

ڈرائیور افنان کیخلاف ایف آئی آر میں قتل کی دفعات اور تفتیشی کا طریقہ کار اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ جسٹس علی ضیاء باجوہ، افنان شفقت اعوان نے درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں سی سی پی او ، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔

ہائیکورٹ کا بغیر لائسنس، کم عمر گاڑیاں چلانیوالوں کیخلاف مقدمات کے اندراج کا حکم  دے دیا۔ عدالت نے بغیر لائسنس گاڑی رجسٹر کرنے پر محکمہ ایکسائز سے جواب طلب کرلیا۔

عدالتی حکم پر ایس پی آپریشنز لاہور عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت کا سوال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر سڑکوں پر 10 لاکھ گاڑیاں ہیں تو 2لاکھ لائسنس کیسے ہیں؟ جسٹس علی ضیاء باجوہ کا کہنا تھا کہ  لائسنس کے بغیر گاڑیاں چلانے والے تو کلنگ مشین ہیں، اس واقعہ کے بعد کتنے لوگوں کیخلاف کارروائیاں کی گئیں؟

جس کے جواب میں ایس پی کا کہنا تھا کہ لاہور میں 73لاکھ گاڑیاں اور 13لاکھ لائسنس ہیں۔ اُنہوں نے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ اس واقعہ کے بعد مقدمات درج کرکے موقع سے گرفتاریاں کی گئیں۔ 19 مقامات بغیرلائسنس گاڑیاں چلانیوالوں کیخلاف مقدمات درج کرانے کیلئے مختص ہیں۔

جسٹس علی ضیاء باجوہ  نے سوال کیا کہ ان والدین کیخلاف کیا کارروائی کی گئی جو اپنے بچوں کو گاڑیاں دے دیتے ہیں۔ سی ٹی او نے جواب دیا کہ ان کیخلاف موٹروہیکل آرڈیننس کے سیکشن 102 کے تحت کارروائی کی جاتی ہے۔ 998 ایسے لوگوں کیخلاف مقدمات درج کئے گئے جن کےنام گاڑیاں ہیں۔ 

عدالت نے لائسنس کے بغیر گاڑیاں چلانیوالوں کیخلاف فوری کارروائی کرنے کا حکم دے دیا۔ اُن کا کہنا ہے کہ بغیر لائسنس کے گاڑی چلانے والوں کو گرفتار کیا جائے۔  بغیر لائسنس کوئی گاڑی روڈ پر نہ آئے، تمام شہریوں کے ساتھ ایک جیسا سلوک کیا جائے اور بلا تفریق کارروائیاں کی جائیں۔

عدالت نے متعلقہ افسران کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت ملتوی کردی۔

مزید پڑھیں: خدیجہ شاہ کو 30 دن کیلئے نظر بند کرنے کا حکم

واضح رہے کہ حکومتی ذرائع کے مطابق  کم عمر ڈرائیور افنان کی حادثے سے قبل جاں بحق افراد کیساتھ جھڑپ ہوئی تھی، افنان وائے بلاک سے گاڑی میں بیٹھی خواتین کا کافی دیر تک پیچھا کرتا رہا، متاثرہ گاڑی کے ڈرائیور حسنین نے کئی بار گاڑی کی سپیڈ تیز کی کہ افنان پیچھا چھوڑ دے۔

ملزم افنان نے گاڑی کا پیچھا نہیں چھوڑا اور مسلسل خواتین کو ہراساں کرتا رہا، وائے بلاک نالہ پر متاثرہ گاڑی کے ڈرائیور حسنین نے گاڑی روک کر افنان کو ڈانٹا، دوسری گاڑی سے حسنین کے والد نے بھی ملزم افنان کو سمجھایا کہ خواتین کو ہراساں مت کرو، اس دوران ملزم افنان دھمکیاں اور گالیاں دیتا رہا۔ ملزم افنان متاثرہ خاندان کو دھمکیاں دیتا رہا کہ میں دیکھتا ہوں تم لوگ ڈیفنس میں گاڑی اب کیسے چلاتے ہو۔

ذرائع پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ حسنین اپنی بہن اور بیوی کو لے کر آگے نکلا تو ملزم نے دوبارہ پیچھا شروع کر دیا، میکڈونلڈ چوک پر گھوم کر ملزم افنان نے 160 کی سپیڈ سے گاڑی خواتین والی گاڑی سے ٹکرا دی، حادثے کے بعد حسنین کی گاڑی مین روڈ سے 70 فٹ دور جا گری اور سوار تمام افراد جاں بحق ہو گئے۔

نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے آئی جی کو مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات لگانے کی ہدایت کی ہے۔ دوسری جانب متاثرہ فیملی کا کہنا ہے کہ پولیس تحقیقات میں ہمارے ساتھ تعاون نہیں کر رہی، یہ روڈ حادثہ نہیں یہ ٹارگٹ کلنگ تھی۔