پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جاری

Nov 17, 2021 | 12:06:PM
پارلیمنٹ کا مشترکہ حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے
کیپشن: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  (24 نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 54 کی شق 1 کے تحت قومی اسمبلی اور سینیٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرلیا ہے، حکومت اور اپوزیشن اپنی اپنی مشاورت مکمل کرکے مقابلے کے لئےتیار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت انتخابی اصلاحات، الیکٹرانک ووٹنگ مشین، سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے اور کلبھوشن یادیو سے متعلق بل سمیت 27 بلز منظور کرانے کی کوشش کرے گی جب کہ اپوزیشن مقابلہ کرے گی۔

مشترکہ اجلاس میں شامل ہونے کے لئے وزیراعظم عمران خان، چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو،  صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف اجلاس میں شرکت کےلئے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے ہیں۔

 وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے  کہنا تھا کہ  جب کھلاڑی میدان میں اترتا ہے وہ ہر چیز کے لیے تیار ہوتا ہے، مخالف جو بھی کرے گا میں اس سے بہتر کروں گا۔

اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہمارے پاس اپنی تعداد پوری ہے، مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن جواب دے گی،  ہمارے پاس عددی تعداد پوری ہے، جو اللہ کو منظور ہو گا وہی ہو گا انشااللہ۔

قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کو ق لیگ، ایم کیو ایم، بی اے پی اور شیخ رشید سمیت 180 ارکان کی حمایت حاصل ہے، اپوزیشن کو قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی، ایم ایم اے سمیت 161 ارکان کی حمایت حاصل ہے، سینیٹ ارکان میں اپوزیشن اتحاد کو 51 جب کہ حکومتی اتحاد کو 48 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

 مسلم لیگ ن کی شائستہ پرویز ملک کی بھی شوہر کی رحلت کے باعث عدت میں ہیں اور ان کی شرکت کا امکان کم ہے،پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر ڈینگی کا شکار ہیں اور ان کا شدید علالت کے باعث حاضر نہ ہونے کا امکان ہے، آزاد رکن علی وزیر کی بھی عدم حاضری کا امکان ہے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جتنی مرضی کوشش کرلے، ہم قانون سازی کرکے کامیاب ہوں گے۔

 اپوزیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ آج ایک بار پھر اپوزیشن کی جانب سے بھی سرپرائز ملے گا، اپوزیشن کو امید ہے کہ یوسف رضا گیلانی جس طرح سینیٹ الیکشن جیتے ویسے ہی ایک دھچکا حکومت کو اور لگنے والا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مذاکرات ناکام ۔۔جامعہ بلوچستان بند کرنیکی دھمکی