فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ غیر قانونی قرار دینے کا فیصلہ کالعدم

Oct 16, 2023 | 14:50:PM
فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ غیر قانونی قرار دینے کا فیصلہ کالعدم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(بابر شہزاد ترک ) لاہور ہائیکورٹ نےبجلی بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ  غیر قانونی قرار دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ نے کالعدم قرار دے دیا ۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں3 رکنی بینچ نے معاملہ نیپرا ایپلٹ ٹریبونل کو بھیج کر  لاہور ہائیکورٹ کا بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کو غیر قانونی قرار دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا۔

سپریم کورٹ کا اپنے ریماکس میں کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ غیر قانونی قرار دینے کا فیصلہ آئینی و قانونی طور پر قابل عمل نہیں،سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ نیپرا اپیلیٹ ٹریبونل میں صارف کمپنیاں 15 دن میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے خلاف اپیلیں دائر کریؓں، نیپرا اپیلیٹ ٹریبونل 10 دن میں اپیلیں مقرر کرے،نیپرا اپیلیٹ ٹریبونل جلد از جلد قانونی میعاد کے اندر اپیلوں پر فیصلہ کرے۔ 

 کیا ہائیکورٹ کا جج یہ کہہ سکتا ہے کہ 500 یونٹ بجلی استعمال پر بل یہ ہو گا؟ 

یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کو غیر قانونی قرار دیا تھا، وکیل کمپنیز سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ مئی 2022 میں جب فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ لگایا گیا تب نیپرا کی تشکیل غیر آئینی تھی، چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ اگر نیپرا کی تشکیل غیر آئینی تو جج کو اس پر فیصلہ دینا چاہئے تھا، لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے اپنے اختیار سے باہر نکل کر فیصلہ دیا جس کو برقرار رکھنا ممکن نہیں، ہائیکورٹ کے ججز آرٹیکل 199 پڑھنا بھول جاتے ہیں، کیا ہائیکورٹ کا جج یہ کہہ سکتا ہے کہ 500 یونٹ بجلی استعمال پر بل یہ ہو گا؟ 

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ سمیت کوئی بھی عدالت نیپرا کے تکنیکی معاملات نہیں دیکھ سکتا ،لاہور ہائیکورٹ نے وہ فیصلہ دیا جس کی درخواستوں میں استدعا ہی نہیں کی گئی تھی، 

بہتر ہو گا تکنیکی معاملات نیپرا کے سامنے ہی اٹھائے جائیں، اٹارنی جنرل  نے کہا کہ نیپرا اور ڈسکوز کو ٹربیونل میں معاملہ چیلنج کرنے پر کوئی اعتراض نہیں، سپریم کورٹ کا آج سے بجلی کی ترسیلی کمپنیوں کو فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ وصول کرنے کا حکم،کمپنیز اور صنعتوں سے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد واجب الادا رقم نیپرا اپیلیٹ ٹریبونل کے فیصلے سے مشروط ہو گی، چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ایک ہزار نوے درخواستیں نمٹا دیں

یہ بھی پڑھیں ؛عوام پر گیس بم گرانے کی تیاری، 100 فیصد تک مہنگی کرنے کا فیصلہ