’انصاف کیلئے غیر جانبدار اور مضبوط عدلیہ ناگزیر ہے ‘، جسٹس جمال مندوخیل کا اضافی نوٹ 

Mar 15, 2024 | 23:26:PM
’انصاف کیلئے غیر جانبدار اور مضبوط عدلیہ ناگزیر ہے ‘، جسٹس جمال مندوخیل کا اضافی نوٹ 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز )سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی  سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر جسٹس جمال خان مندوخیل کا اضافی نوٹ بھی سامنے آ گیا۔ 

جسٹس جمال مندوخیل  نے اپنے اضافی نوٹ میں کہا ہے کہ جسٹس سمین الدین خان کے فیصلے سے اتفاق کرتا ہوں، عدلیہ ریاست کا ایک بنیادی ستون ہے،عدالتی فرائض کی ادائیگی اور انصاف کی فراہمی کیلئے آزاد، غیر جانبدار اور مضبوط عدلیہ ناگزیر ہے،عدلیہ کی آزادی کیلئے ججز کے عدالتی کام کو تحفظ درکار ہوتا ہے،ایک جج کو بھروسہ مند اور ایماندار ہونا چاہیے۔

اضافی نوٹ میں سپریم کورٹ کے فاضل جج کا مزید کہنا ہے کہ اپنے وقار کے تحفظ کیلئے جج کو اخلاقی اور پیشہ ورانہ طور پر اعلی اقدار کا حامل ہونا چاہیے،اگر ایک شخص خود پر یہ معیار لاگو نہیں کر سکتا تو اسے جج کے منصب پر نہیں بیٹھنا چاہیے،حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کہا جج تین قسم کے ہوتے ہیں،تین قسم کے ججز میں سے ایک جنت میں جائے گا جبکہ دو کو جہنم نصیب ہوگی،جنت میں وہ جج جائے گا جو جانتا ہے کیا صحیح ہے اور اسی لحاظ سے فیصلہ دیتا ہے، وہ شخص جو جانتا ہے کہ سچ کیا ہے لیکن ظالمانہ فیصلہ دیتا ہے وہ جہنم میں جائیگا،وہ جج جو غافل ہوکر فیصلہ دیتا ہے وہ بھی جہنم میں جائیگا۔

جسٹس جمال مندوخیل  کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کونسل کے ممبران ملک کے سب سے بڑے قاضی ہیں جو مقننہ اور انتظامیہ سے آزاد ہوتے ہیں،کونسل کے ممبران نے اپنے برادر ججز کے شفاف، غیر جانبدارانہ احتساب کا حلف اٹھایا ہوتا ہے،ججز کے کنڈکٹ کی تحقیقات کا مقصد ممکنہ بیرونی مداخلت، دباؤ یا غیر معمولی اداراجاتی مداخلت کو ختم کرنا ہے،ججز کے احتساب کی ذمہ داری کسی دوسرے ادارے کو دینے سے ججز میں نتائج کا خوف پیدا ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز حکومت کا  پہلا سرپرائز ،پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں  کا اعلان ہو گیا