پانامہ لیکس میں 436 پاکستانیوں کی جائیدادوں کی تحقیقات، تحریری فیصلہ جاری

Jun 15, 2023 | 15:32:PM
پانامہ لیکس میں 436 پاکستانیوں کی جائیدادوں کی تحقیقات، تحریری فیصلہ جاری
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پانامہ لیکس میں 436 پاکستانیوں کی جائیدادوں کی تحقیقات سے متعلق درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے سامنے 9 سوالت رکھ دیے۔

سپریم کورٹ نے پانامہ لیکس میں 436 پاکستانیوں کی جائیدادوں کی تحقیقات کے معاملے پر جماعت اسلامی کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

عدالت عظمیٰ نے جماعت اسلامی کے سامنے 9 سوالات رکھ دیے۔ جن میں پوچھا گیا ہے کہ کیوں اور کن حالات میں اس کیس کو پانامہ کیس سے الگ کیا گیا؟، کیا بیرون ملک جائیدادوں کا معاملہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء کے تحت نہیں آتا؟، ٹیکس واجبات کی ادائیگی ایف بی آر افسران کے اختیار میں نہیں آتی؟۔

سپریم کورٹ نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ کیا بیرون ملک جائیدادیں خریدنے کیلئے رقوم اسٹیٹ بینک اور فارن ایکسچینج مینوئل سے متعلقہ نہیں؟، کیا ایف بی ار اور اسٹیٹ بینک کے پاس ان معاملات پر از خود فیصلوں کا نظام موجود نہیں؟، کیا درخواست گزار نے اسٹیٹ بینک، ایف بی آر، ایف آئی اے اور دیگر اداروں سے رجوع کیا؟۔

یہ بھی پڑھیے: ارکان کو اغواء کرکے ووٹ ڈالنے سے روک گیا،جماعت اسلامی کاچیف الیکشن کمشنر کو خط

عدالت عظمیٰ نے جماعت اسلامی سے پوچھا ہے کہ متعلقہ اداروں کی موجودگی میں ان معاملات پر انکوائری کیلئے کیا الگ سے کمیشن بنایا جانا چاہئے؟، الگ سے کمیشن قائم کرنے سے کیا متعلقہ اداروں کا کام متاثر نہیں ہوگا؟، کیا 436 افراد کو نوٹس کئے بغیر کمیشن قائم کیا جاسکتا ہے؟۔

سپریم کورٹ کا مزید کہنا ہے کہ عدالت پہلے ہی قرار دے چکی ہے کہ جماعت اسلامی کی درخواست قابل سماعت ہے، اگر عدالت پہلے قرار نہ دے چکی ہوتی تو قابل سماعت ہونے کا سوال اٹھ سکتا تھا۔

سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ جماعت اسلامی کے وکیل نے معاونت کیلئے وقت مانگا، مقدمے کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کی جاتی ہے۔