وفاقی کابینہ نے تحریک لبیک پر پابندی کی منظوری دےدی

Apr 15, 2021 | 13:03:PM
وفاقی کابینہ نے تحریک لبیک پر پابندی کی منظوری دےدی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)وزیر اعظم عمران خان نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کی وزارت داخلہ کی سمری منظور کی تھی جس کے بعد اب فاقی کابینہ  نے سرکلر سمری کے ذریعے ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کی منظوری دے دی ہے۔

وفاقی کابینہ نے  انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی منظوری دیدی ،وفاقی کابینہ سے منظوری سرکولیشن سمری کے ذریعے لی گئی۔ذرائع کا بتانا ہےکہ سمری کی منظوری کے بعد تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کے ڈیکلیریشن پرکام شروع کردیا گیا ہے اور وفاقی حکومت پابندی کا ڈیکلیریشن سپریم کورٹ میں پیش کرے گی، سپریم کورٹ کے فیصلے پر الیکشن کمیشن تحریک لبیک پاکستان کو ڈی نوٹیفائی کرے گا۔

ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے سمری انسداد دہشتگردی ایکٹ کے رول 11 بی کے تحت تیار کی، انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 کی شق 11 بی وفاقی حکومت کو کسی تنظیم کو کالعدم قرار دینے کا اختیار دیتی ہے۔

ادھر دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے تحریک لبیک کے معاملے پر اجلاس طلب کرلیا۔ اجلاس میں وزیرداخلہ شیخ رشید، وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری شریک ہوں گے، اعلیٰ پولیس حکام، انٹیلی جنس افسر اور دیگر حکام بھی شرکت کریں گے۔ اجلاس میں تحریک لبیک  پر پابندی کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے تنظیم پر پابندی لگانے کی سفارش کی ہے۔ہم نے پابندی سے متعلق سمری وفاقی کابینہ کو بھیج دی ہے،انسداد دہشتگردی کے ایکٹ 1997 کے رولز 11 بی کے تحت تحریک لبیک پر پابندی لگائی جائے گی۔

 شیخ رشید نے کہاکہ یہ لوگ وہ مسودہ چاہ رہے تھے جس سے پاکستان کا انتہا پسندی کا تاثر جائے اور سارے لوگ یہاں سے فارغ ہو جائیں۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ تھانے پر حملے کئے گئے پولیس والوں کو اغواکیا گیا۔جن پولیس والوں کو اغوا کر کے مطالبات کئے جارہے تھے وہ اہلکارواپس تھانے پہنچ گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ یہ سوشل میڈیا پر بتا کر آتے تھے کہ کون سی سڑکیں بند کرنی ہیں،سوشل میڈیا کے ذریعے سڑکوں پر بے امنی پھیلانےوالوں کا قانون پیچھا کرے گا۔مذہبی جماعت کے سوشل میڈیا چلانےوالے لوگ سرینڈر کردیں۔

وفاقی وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم قرار داد اسمبلی میں اتفاق رائے سے پیش کرنا چاہتے تھے لیکن مظاہرین ہر صورت فیض آباد اوراسلام آبادآنا چاہتے تھے،اس ملک میں ختم نبوت کو کوئی ڈر نہیں ہے۔جی ٹی روڈ مکمل طور پر بحال ہے، موٹر وے بحال ہے۔دو پولیس والے اور تین لوگ شہید ہوئے ہیں۔