آزاد کشمیر: مطالبات کی منظوری کے باوجود شٹرڈاؤن ہڑتال

نجی اور سرکاری تعلیمی ادارے بند ،تجارتی مراکز سنسان، میرپور میں تمام کاروباری مراکز سکول کالج یونیورسٹی معمول کے مطابق چلنے لگے ہیں

May 14, 2024 | 10:13:AM
آزاد کشمیر: مطالبات کی منظوری کے باوجود شٹرڈاؤن ہڑتال
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)آزاد جموں و کشمیر میں مطالبات کی منظوری کے باوجود آج بھی جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے شٹر ڈاؤن ہڑتال جا ری ہے۔

آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی سمیت تمام نجی اور سرکاری تعلیمی ادارے بند ہیں،تجارتی مراکز سنسان ہیں،راولاکوٹ  میں مسلسل ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے، آج دن دو بجے کے بعد تجارتی مراکز کھلنے اور پہیہ چلنے کا امکان ہے۔

ہڑتال کے بارے میں متوقع اعلان دو بجے مظفرآباد میں ہونے کا امکان ہے،ایکشن کمیٹی کے رہنما شوکت نواز میر نے تینوں مطالبات تسلیم ہونے کا عندیہ دیدیا۔

آزاد کشمیر بھر میں شٹرڈاؤن  پہیہ جام ہڑتال کا پانچویں روز،میرپور میں تمام کاروباری مراکز سکول کالج یونیورسٹی معمول کے مطابق چلنے لگےدیگر اضلاع کی نسبت کل سے معمول پر کاروباری مراکز کھولے ہیں۔

دوسری جانب حکومت نے ایکشن کمیٹی کے تینوں مطالبات کے نوٹیفکیشن جاری کر دئیے ،سستی بجلی ، آٹے پر سبسڈی اور اشرافیہ کی مراعات میں کمی کی ڈیمانڈ کی گئی تھی۔

کل مختلف مقامات پر جھڑپوں میں 3 افراد کے جاں بحق ہونے پر آج بھی یومِ سیاہ منایا جا رہا ہے۔

 جاں بحق افراد کی نمازِ جنازہ دن 2 بجے یونیورسٹی گراؤنڈ میں ادا کی جائے گی،جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ آج آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

واضح رہے کہ بجلی کے بلوں اور مہنگائی کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے آزاد جموں و کشمیر میں پُر تشدد احتجاج کیا جا رہا ہے۔

پُر تشدد احتجاج پر وزیرِ اعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز اعلیٰ سطح کا اہم اجلاس طلب کیا تھا جس میں صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود، وزیرِ اعظم انوارالحق اور دیگر رہنما شریک ہوئے۔

اجلاس میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے احتجاج کے بعد آزاد کشمیر کے عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے 23 ارب روپے کی فوری فراہمی کی منظوری دے دی۔

 ایکشن کمیٹی کے تمام مطالبات تسلیم کر لیے گئے، بجلی فی یونٹ 3 روپے مقرر کر دی گئی، 100 سے 300 یونٹ تک 5 روپے، 300 سے زائد یونٹس پر 6 روپے فی یونٹ مقرر کر دیے گئے۔

20 کلو آٹے کی قیمت 1 ہزار روپے مقرر کر دی گئی، اس سے قبل آٹے کا ریٹ 3100 روپے من تھا جس پر 1100 روپے کی سبسڈی دی گئی ہے۔