(24 نیوز)وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ مغرب تک تمام سسٹم بحال کر دیں گے، سسٹم ری سٹارٹ کرنے میں کئی گھنٹے لگیں گے۔
انہوں نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کئی علاقوں میں بجلی بحال کر دی گئی ہے، پاور پلانٹس ٹرپ کرنے سے بجلی کے ترسیلی نظام میں خلل آیا، انکوائری کمیٹی نے تحقیقات شروع کر دی ہیں، 4 روز میں رپورٹ پیش کرے گی، 5 ہزار میگاواٹ کو بحال کر دیا ہے، 3 ہزار میگا واٹ باقی ہے۔
یونیورسٹی میں عمران خان کی سیاسی تقریر پر ردعمل
دوسری جانب راولپنڈی کی سرکاری یونیورسٹی میں عمران خان کی سیاسی تقریر پر خرم دستگیر نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر پنجاب سخت نوٹس لیں۔ 24نیوز سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب کو منتخب ارکان اور سیاسی لوگوں کے خطاب کو عارضی طور پر بند کر دینا چاہئے ،سرکاری درس گاہیں عوام کے پیسے سے چلتی ہیں وہ سیاست کا ایندھن نہیں بن سکتیں ،یونیورسٹی کو فساد اور اپنی سیاسی آگ لگانے کیلئے استعمال کرنا درست نہیں ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان فاشسٹ تحریک کو چلا رہے ہیں ،یونیورسٹیوں کو ،درسگاہوں کو ،دانش گاہوں کو جمہوریت کی آماجگاہ بنانا ہے وہ فاشزم کا ایندھن نہیں بن سکتیں۔
ضرور پڑھیں : پنجاب ،سندھ اور بلوچستان میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن
یاد رہے کہ نیشنل گرڈ میں خرابی کی وجہ سے ملک کے مختلف علاقوں میں بجلی کی سپلائی بند ہوگئی ہے جب کہ سندھ میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا ہے۔ساڑھے نو بجے آر سی سی میں وولٹیج کا مسئلہ ہوا ہے۔ریجنل کنٹرول سینٹر میں پاور وولٹیج کی کمی کے سبب حیسکو سمیت چار ترسیل کا کمپنیوں میں بجلی کی فراہمی بند ہےحیسکو ، میپکو ، کیسکو اور سیپکو میں بجلی کی فراہمی بند ہے کینپ نیوکلیئر پلانٹ کی بجلی بھی سسٹم سے نکل گئی ہے۔ حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ریجن میں 13 اضلاع ہیں حیدرآباد ریجن کے تمام 13 اضلاع اس وقت بجلی سے محروم ہیں۔نیشنل گرڈ میں خلل سے 6 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکلی ہے جس کی بحالی کے لیے آپریشن جاری ہے۔
دوسری جانب نیشنل گرڈ میں خرابی سے کراچی کا بڑا حصہ بجلی سے محروم ہوگیا ہے ، ملتان سے زیریں پنجاب میں بھی بجلی سسٹم سے نکل چکی ہے۔علاوہ ازیں بہاولنگر میں بھی بریک ڈاؤن کی وجہ سے ضلع بھر میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے جب کہ ملتان شہر کے بیشتر علاقوں میں بھی بجلی بند ہے۔
واپڈا ذرائع کے مطابق کشمورگڈو تھرمل پاور ہاؤس میں 6 یونٹ ٹرپ کر گئے ۔ پاور ہاؤس کے 6 یونٹ 832 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے تھے۔ تمام یونٹ ٹرپ ہوجانے کی وجہ سے بجلی کی پیداوار زیرو سندھ بلوچستان اور پنجاب کو بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے۔جیکب آباد، شکارپور، سبی، دادو، راجن پور، رحیم یار خان، گھوٹکی کو بھی بجلی کی فراہمی معطل ہےْ۔
اس سلسلے میں وزارت توانائی کا بیان سامنے آ یا ہے کہ ’’وزارت توانائی کےمطابق ملک کے جنوبی ٹرانسمیشن سسٹم میں حادثاتی خرابی ہوئی ہے جس سے متعدد جنوبی پاور پلانٹس مرحلہ وار ٹرپ ہو رہے ہیں، پاورپلانٹس ٹرپ ہونے سے ملک کے جنوبی حصے میں بجلی کی ترسیل میں رکاوٹ آرہی ہے‘‘۔
وزارت توانائی نے کہا کہ اپنی پوری تندہی سے خرابی کی وجہ کی تفتیش کررہی ہے بجلی کی بحالی اور فنی خرابی کو دور کرنے کا کام جاری ہے اور جلد از جلد بجلی کے نظام کو مکمل بحال کر لیاجائےگا۔